انٹرنتائج میں دھاندلیوں کے خلاف آج اندرا پارک پر کل جماعتی دھرنا

حکومت پر خاطیوں کو بچانے کا الزام، ملک میں تیسرے محاذ کی کوئی گنجائش نہیں: کودنڈارام
حیدرآباد۔10 مئی (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر کودنڈارام نے اعلان کیا کہ انٹر نتائج میں بے قاعدگیوں پر حکومت کی خاموشی کے خلاف کل 11 مئی کو اندرا پارک پر کل جماعتی دھرنا منظم کیا جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈارام نے کہا کہ 26 طالبات کی خودکشی اور حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی تین رکنی ماہرین کی کمیٹی کی جانب سے گلوبرینا کمپنی کے خلاف رپورٹ کے باوجود آج تک حکومت نے خانگی کمپنی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ نتائج نے لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو غیریقینی صورتحال کا شکار کردیا۔ ماہرین کی کمیٹی نے امتحانات کے انعقاد کی ذمہ داری خانگی کمپنی کو دیئے جانے کی مخالفت کی اور کمپنی کے مختلف نقائص کو اجاگر کیا۔ رپورٹ کے باوجود آج تک حکومت نے کارروائی سے گریز کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت میں شامل افراد سے قریبی تعلقات کے سبب خانگی کمپنی کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کودنڈارام نے کہا کہ 26 طلبہ نے خودکشی کرلی لیکن آج تک حکومت کے کسی ذمہ دار نے ان کے پسماندگان کو پرسہ نہیں دیا۔ متاثرہ خاندانوں کو ایکس گریشیا کی ادائیگی کا اپوزیشن کا مطالبہ قبول کرنے سے گریز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو انصاف دلانے تک کل جماعتی قائدین کا احتجاج جاری رہے گا۔ کانگریس، تلگودیشم، سی پی آئی، تلنگانہ جناسمیتی، تلنگانہ اینٹی پارٹی اور دیگر تنظیموں کے قائدین ایک روزہ احتجاج میں حصہ لیں گے۔ پروفیسر کودنڈارام نے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے ملک میں تیسرے محاذ کے قیام کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ کے سی آر کی سرگرمیاں وقت کا زیاں ہے، اس سے کوئی فائدہ ہونے والا نہیں۔ ملک میں کسی تیسرے محاذ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ملک کی تاریخ میں نیشنل فرنٹ اور یونائیٹیڈ فرنٹ قائم ہوئے تھے اور یہ کانگریس اور بی جے پی کی تائید سے حکومت میں برقرار رہے ۔ اب جبکہ کانگریس زیر قیادت اتحاد میں 22 جماعتیں شامل ہوچکی ہیں، ملک میں کسی تیسرے محاذ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ 22 جماعتوں میں قومی اور علاقائی پارٹیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریاست کے مسائل چھوڑ کر دیگر ریاستوں کا دورہ کررہے ہیں۔ انہیں فوری واپس آنا چاہئے۔ انٹرمیڈیٹ امتحانات کا اسکام اور دیگر مسائل جوں کے توں ہیں لیکن کے سی آر کو کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدید لہر سے نمٹنے کے لیے حکومت کو احتیاطی اقدامات کرنے چاہئے تھے لیکن غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کے سی آر ریاستوں کے دورے پر ہیں۔ کودنڈارام نے نئے ریونیو قانون کو عجلت میں منظور کرنے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی رائے حاصل کرتے ہوئے قانون تیار کیا جائے۔ کودنڈارام نے کہاکہ محکمہ مال و پنچایت راج میں ضم کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ بنیادی سطح پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔