انسانی اسمگلنگ کے انسداد میں سعودی عرب کا ریکارڈ

نیویارک۔ 30 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے واضح کیاہے کہ انسانی اسمگلنگ کے انسداد میں اس کا ریکارڈ تابناک ہے۔ مملکت انسانی اسمگلنگ کے انسداد سے متعلق بین الاقوامی پروٹوکولز کی توثیق کرنے والے اولیں ممالک میں سے ایک ہے۔ سعودی عرب خواتین ، بچوں اور معذوروں کو ضرر پہنچانے والے جرائم کے انسداد کے پروٹوکول پر دستخط کئے ہوئے ہے۔ ہر پروٹوکول اور معاہدے کی پابندی کر رہا ہے۔ اسی کے مطابق داخلی قوانین اور قاعدے ، ضابطے تیار کئے ہیں۔ اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے اقوام متحدہ کے عالمی لائحہ عمل کے تجزیاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ سعودی عرب کو تنازعات اور لڑائی جھگڑوں والے علاقوں میں انسانی اسمگلنگ والے جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح پر اتنا ہی احساس ہے جتنا کہ عالمی برادری کو ہے۔ یہ صحیح ہے کہ مسلح دہشت گرد گروہ انسانی اسمگلنگ کے جرائم کر رہے ہیں خصوصاً بچوں کو اپنا ہدف بنا رہے ہیں۔ دراصل اس قسم کے جرائم پر عبرتناک سزاؤں کے فقدان نے ان کے حوصلے بلند کر رکھے ہیں۔ المعلمی نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب اپنے یہاں مقیم غیر ملکیوں اور سعودی شہریوں کے حقوق کا انتہا درجے خیال رکھتا ہے۔ انہیں وہ تمام حقوق انتہائی ایمانداری سے مہیا کئے ہوئے ہے جو اسلامی شریعت نے مقرر کر رکھے ہیں۔
دریں اثناء سعودی عرب نے جنگ یمن میں انسانی حقوق کی خود ساختہ خلاف ورزیوں کے دعوؤں کے خلاف جنگ جیت لی۔ ہالینڈ او رکینیڈا یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ انہیں یقین ہو گیا ہے کہ یمن میں جو خلاف ورزیاں ہوئی ہیں یا ہو رہی ہیں اس کے ذمہ دار حوثی باغی ہیں۔ برطانیہ، فرانس اور امریکہ نے ہالینڈ اور کینیڈا سے قبل یہی موقف اختیار کیا تھا۔