انتقال

حیدرآباد ۔ 11 ۔ جولائی : ( راست ) : دنیائے علم و حدیث کی سب سے بڑی ہستی و شخصیت شیخ الحدیث مولانا محمد یونس کا انتقال ہوگیا۔ 11 جولائی بعد نماز فجر طبیعت کے زیادہ خراب ہونے پر ہاسپٹل منتقل کیا گیا صبح ساڑھے نو بجے داعی اجل کو لبیک کہا ۔دن بھر جنازہ احاطہ جامعہ مظاہر علوم میں عوام و خواص کی زیارت گاہ بنا رہا مجمع کی کثرت کی وجہ سے احاطہ جامعہ کے بجائے سہارنپور کے مشہور قبرستان حاجی کمال شاہ میں بعد نماز عصر مولانا محمد طلحہ کاندہلوی صاحبزادہ مولانا زکریا نے نماز جنازہ پڑھائی اور مولانا محمد سلمان ناظم مظاہر علوم وغیرہ مکترین رہے اور قبل از مغرب اس علم و عمل نقوی و نصوف کے امام کو سہارنپور کے مشہور قبرستان حاجی کمال شاہ میں سپرد خاک کیا گیا ۔ مولانا مظاہر علوم سہارنپور کے ممتاز فضلاء میں شمار کئے جاتے تھے ۔ مولانا مرحوم کا تعلق یو پی کے مشہور ضلع جونپور سے تھا ابتدائی تعلیم جونپور ہی میں حاصل کی ۔ 1377 ھ میں جامعہ مظاہر علوم میں داخلہ لیا اور 1380 ھ میں سند فضیلت حاصل کی ۔ اعلیٰ لیاقت و صلاحیت کی بنیاد پر جامعہ مظاہر علوم میں بحیثیت استاذ تقرر ہوا ۔ انہوں نے ہر علم و فن کی کتابوں کی تدریس بڑے عمدہ طریقہ پر انجام دی ۔ بالاخر تمام مراحل طئے کرتے ہوئے 1388 ھ میں شیخ الحدیث کے عہدہ جلیلہ پر فائز ہوئے اور تادم زیست علم حدیث کی خدمات سے جڑے رہے ۔ عرصہ دراز تقریبا نصف صدی پورے پچاس سال حدیث کی مشہور کتاب بخاری شریف کا درس دیتے رہے ۔ ان کے شاگرد اور تلامذہ واسطہ بالواسطہ ہزاروں سے متجاوز لاکھوں میں ہیں ۔۔