انتشار کے ماحول میں اتحاد کا ڈھونگ مناسب نہیں

بی جے پی حکومت کے دوڑ برائے اتحاد پر کانگریس اور کمیونسٹ جماعتوں کی تنقید
نئی دہلی 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج بی جے پی کے اس دعوی کا تمسخر اُڑایا ہے کہ وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی حقیقی وارث ہے اور حکومت سے مطالبہ کیاکہ مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد آر ایس ایس کے خلاف پابندی سے متعلق پہلے وزیرداخلہ کے اعلامیہ (سرکیولر) کو منظر عام پر لایا جائے۔ کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے سردار پٹیل کی 140 ویں یوم پیدائش کے موقع پر بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے زیراہتمام منعقدہ رن فاریونٹی (دوڑ برائے یکجہتی) کو مسترد کردیا۔ دادری اور دیگر ناخوشگوار واقعات کے بعد بڑھتے ہوئے عدم تحمل پر فنکاروں، قلمکاروں اور سائنسدانوں کے احتجاج کے پس منظر میں اس اقدام کو منافقت سے تعبیر کیا۔ انھوں نے نریندر مودی حکومت سے یہ اصرار کیاکہ آر ایس ایس پر پابندی عائد کرنے کے لئے سردار پٹیل کے جاری کردہ اعلامیہ اور آر ایس ایس سربراہ ایم ایس گولوالکر اور جن سنگھ کے بانی شیام پرشاد مکرجی کے ساتھ ان کی مراسلت کا انکشاف کیا جائے جسے دیکھ کر وہ (بی جے پی اور حکومت) مخالف سمت میں دوڑ لگانا شروع کردیں گے۔ انھوں نے حکمراں جماعت کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ سردار پٹیل دراصل پکے کانگریسی تھے جنھوں نے تحریک آزادی میں پنڈت نہرو، مولانا آزاد اور راجندر پرساد کے ساتھ کام کیا تھا۔ چونکہ بی جے پی کے پاس کوئی سردار یا سورما (ہیرو) نہیں ہے لہذا اندھا دھند سردار پٹیل کو اپنا آئیڈیل بنالیا ہے

جنھوں نے آر ایس ایس پر پابندی عائد کردی تھی۔ کانگریس ترجمان نے ادعا کیاکہ وزیراعظم اور حکومت نے اندرا گاندھی کو خراج پیش نہیں کیا ہے جنھوں نے آج ہی کے دن قومی یکجہتی کے لئے اپنی جان نچھاور کردی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ آر ایس ایس نے سردار پٹیل کے ساتھ مراسلت کے دوران یہ اتفاق کیا تھا کہ وہ سیاست سے دوری اختیار کرلے گی اور ایک سماجی اور ثقافتی تنظیم کی حیثیت سے برقرار رہے گی۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ وزیراعظم نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آنجہانی اندرا گاندھی کو خراج عقیدت پیش نہیں کیا۔ دریں اثناء بائیں بازو کی جماعت نے آج وزیراعظم نریندر مودی کے اس بیان کو غیر متاثرکن قرار دیا کہ اتحاد، امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے اور کہاکہ ان اقدار کو سنگھ پریوار سے خطرہ لاحق ہوگیا ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ کمیونسٹ جماعتوں نے سردار پٹیل کی یاد میں حکومت کی جانب سے دوڑ برائے یکجہتی کے انعقاد کا جواز طلب کیا جنھوں نے مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد بحیثیت وزیرداخلہ آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا تھا۔ وزیراعظم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اتحاد، امن اور ہم آہنگی کے خلاف کون کام کررہے ہیں، ان تمام کا تعلق آر ایس ایس اور سنگھ پریوار سے ہے۔ سی پی آئی کے نیشنل سکریٹری مسٹر ڈی راجہ نے کہاکہ وزیراعظم کو آر ایس ایس کا پردھان پرچارک (مبلغ اعلیٰ) نہیں بننا چاہئے اور قانون شکن اور شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سی پی ایم کے جنرل سکریٹری مسٹر سیتارام یچوری نے آر ایس ایس کے خلاف پابندی پر نامور مورخ ڈاکٹر گوئیل کی تصنیف کا حوالہ دیا اور بتایا کہ ملک کے اتحاد و یکجہتی کے تحفظ کے لئے سردار پٹیل نے ایک جراتمندانہ اقدام کیا تھا۔

شیوسینا پر چیف منسٹر مہاراشٹرا کا جوابی حملہ
ممبئی 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا کے ساتھ تعلقات میں تلخیوں کے دوران چیف منسٹر دیویندر فڈنویس نے آج پاکستانی گلوکار غلام علی کو تحفظ فراہم کرنے ان کی حکومت کے فیصلہ کی مخالفت پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بتایا کہ شیوسینا سربراہ کے خاندان نے بھی پاکستانی کرکٹر جاوید میاں داد کی میزبانی کی تھی۔