انتخابی نشان ’’ جھاڑو ‘‘ کی جنگ عدالت میں پہنچ گئی

لکھنو ۔ 8 ۔ جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش میں عام آدمی پارٹی کے انتخابی نشان جھاڑو اور یو پی کی ایک پرانی سیاسی جماعت نیتک پارٹی جس کا بھی انتخابی نشان جھاڑو ہے اسی انتخابی نشان پر دونوں پارٹیاں لوک سبھا کا الیکشن لڑنا چاہتی ہیں اس معاملہ کو قانونی لڑائی میں نیتک پارٹی نے آج اس وقت تبدیل کردیا جب نیتک پارٹی کے روح رواں سی بی پانڈے ایڈوکیٹ نے الہ آباد ہائیکورٹ میں مفاد عامہ کی ایک رٹ داخل کرتے ہوئے کہا کہ

ماضی میں نیتک پارٹی اپنے انتخابی نشان ’’ جھاڑو ‘‘ پر الیکشن لڑتی آئی ہے گزشتہ ریاستی اسمبلی کا الیکشن بھی پارٹی اسی انتخابی نشان پر لڑچکی ہے نیتک پارٹی عام آدمی سے پرانی پارٹی ہے الیکشن کمیشن آف انڈیا اسے پہلے ہی جھاڑو کا نشان الاٹ کرچکی ہے اب کی مرتبہ لوک سبھا الیکشن لڑنے کیلئے بھی پارٹی نے پہلے ہی سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو درخواست دے چکی ہے چونکہ اب عام آدمی کی پارٹی بھی اس انتخابی نشان پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے اس لئے درخواست گزار نے عدالت سے رجوع کیا ہے تاکہ عدالت نیتک پارٹی کے انتخابی نشان ’’ جھاڑو ‘‘ کو برقرار رکھے ۔ ہائیکورٹ میں یہ رٹ رجسٹرڈ ہوگئی ہے خیال کیا جاتا ہے کہ اس پر سماعت 9 جنوری کو ہوگی ۔