انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شہریوں کو شکایت کی سہولت

مرکزی الیکشن کمیشن سے ایپ متعارف، ویڈیوز اور تصاویر اپ لوڈ کرنے کی بھی گنجائش

حیدرآباد۔30ستمبر(سیاست نیوز) انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے متعلق شکایت کرنے کے لئے اب کسی کو الیکشن کمیشن کے دفتر یا عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے تحریری درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی اب کسی شہری کو اس بات کا خدشہ لاحق رہے گا کہ اس کی جانب سے کسی سیاسی جماعت یا قائد کے خلاف کی جانے والی شکایت پر دشمنی ہوگی اور بااثر سیاسی قائدین اپنے رسوخات کا استعمال کرتے ہوئے اسے ہراساں کریں گے کیونکہ مرکزی الیکشن کی جانب سے شروع کئے گئے موبائیل ایپلیکیشن C-Vigil کے ذریعہ اب شہری انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر راست شکایت درج کرواسکتے ہیں اور ان کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے ثبوت اور شواہد بھی اس ایپلیکیشن کے ذریعہ پیش کئے جا سکتے ہیں جن میں ویڈیواور تصاویر بھی اپ لوڈ کرنے کی سہولت حاصل رہے گی ۔ اب تک شہریو ںکو سیاسی جماعتوں کی کئی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیو ںکے باوجود خاموش رہنا پڑتا تھاکیونکہ انہیں اس بات کا خدشہ رہتا تھا کہ جب سیاسی قائدین کو پتہ چلے گا تو وہ اپنے رسوخات کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہراساں کرسکتے ہیں اور شہریوں کی جانب سے تحریری درخواست دینے سے اس لئے بھی اجتناب کیا جاتا تھا کیونکہ اس کے لئے وقت درکار ہوتا تھا لیکن اب کوئی بھی شہری اپنے موبائیل پر C-Vigil ایپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت معہ ثبوت و شواہد درج کرواسکتا ہے اور اس کی شکایت پر اندرون 24 گھنٹے کاروائی کی جائے گی اس کے علاوہ C-Vigil کے ذریعہ کی جانے والی شکایات میں اس بات کا خاص خیال رکھا جا رہاہے کہ شکایت کنندہ کے نام کاانکشاف نہ ہو ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے شروع کردہ اس ایپلیکیشن کو جس ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوتا ہے ان ریاستوں اور علاقو ں میں ہی کارکرد بنایا جاتا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس ایپلیکیشن کی خصوصیت یہ ہے کہ اس ایپلیکیشن میں لوکیشن سروس کھلی رکھ کر تصویر کشی یا ویڈیو تیا رکی جاتی ہے اور اپ لوڈ کردی جاتی ہے تو یہ مقام اور علاقہ کی شناخت کرلیتا ہے اور اسی بنیاد پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کاروائی کی جانے لگتی ہے۔انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بالخصوص مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے علاوہ مذہب کے نام پر سیاست کے ساتھ سرکاری املاک کو تشہیر کے لئے استعمال کرنے کے کئی واقعات شہر حیدرآباد میں پیش آتے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی جاتی تھی لیکن عوام کو ان حرکات پر اعتراض ضرور ہوتا تھا مگر اب الیکشن کمیشن نے عوام کے ہاتھ میں الیکشن کمیشن سے راست شکایت کا جو ہتھیار دیا ہے اس کے سنجیدہ شہری جو کہ سیاسی اکھاڑوں میں آئے بغیر جمہوری نظام کو بہتر اور انتخابات کو شفاف بنانا چاہتے ہیں وہ بھی اپنے طور پر شکایت درج کرواسکتے ہیں۔ ریاست تلنگانہ کے انتخابی عہدیداروں کا احساس ہے کہ ریاست تلنگانہ کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے روشناس کروائے گئے اس موبائیل ایپلیکیشن کا عوام کی جانب سے بھر پور استعمال کیا جائے گا اور شہر میں بغیر اجازت یا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چلائی جانے والی انتخابی مہم کے متعلق اس ایپلیکیشن کے ذریعہ شکایت کی جاتی رہیں گی لیکن الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق شکایت کی موصولی کے اندرون 100 منٹ کاروائی کا آغاز کیا جائے گا اور اندرون 24 گھنٹے کاروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔