انتخابات کو تعمیری بنانے جماعت اِسلامی ہند کا ورکشاپ

نئی دہلی ۔19 فروری (ای ۔میل) پارلیمانی انتخابات 2014ء اور ہماری حکمت عملی ‘‘ کے موضوع پر مرکز جماعت اسلامی ہند میں 15 اور 16 فروری کو منعقدہ امرائے حلقہ جات کے دو روزہ ورکشاپ میں امیر جماعت مولانا سید جلال الدین عمری نے کہا کہ ایک طویل عرصہ سے ملک کے سیاسی عمل میں اپنے اصولوں کے تحت جماعت حصہ لے رہی ہے ، لہٰذا آئندہ پارلیمانی انتخابات کے موقع پر بھی ملک میں موجود برادران وطن کے رجحان کو جاننے اور اسے صحیح رخ دینے کی کوشش کی جانی چاہیے اور جب سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مختلف اصولوں و نظریات عوام کے سامنے پیش کئے جاتے ہیں تو ان کو ملکی مسائل کے سلسلے میں اسلام کے نقطۂ نظر پر بھی غور کرنے کی دعوت دینی چاہیے۔ مولانا نے فرمایا کہ ملت کے تشخص کی حفاظت کے لئے کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے،

نیز ملک کے وسیع تر مفادات کے تحفظ کے لئے فسطائی طاقتوں کو روکنا اور انھیں کمزور کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ چنانچہ اس تشویشناک صورت حال کو بدلنے کے لئے ہمیں بھر پور جدوجہد کرنی چاہیے۔ واضح رہے کہ اس دو روزہ ورکشاپ میں آسام سے گجرات تک اور پنجاب سے تملناڈو و کیرلا تک تمام ریاستوں کے امراء یا ان کے نمائندوں نے اپنے اپنے حلقہ کی موجودہ صورت حال پیش کی جس سے تمام شرکاء کو ملک کے مختلف علاقوں کے سیاسی حالات سے براہ راست اور بہتر واقفیت حاصل ہوئی۔ اس سے جماعت کو 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں اپنی حکمت عملی طے کرنے میں آسانی ہوگی۔ ڈاکٹر سید قاسم رسول نے واضح کیا کہ وقت کی اہم ضرورت جمہوریت ، دستور، امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو باقی رکھنا ہے۔ اس کیلئے متحدہ فورم، سوشل گروپس، ووٹرس فورم کی تشکیل اور خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کو متوجہ کر کے رائے عامہ کو بیدار اور ہمورار کرنے کی جدوجہد کرنی چاہیے۔

نائب امیر جماعت جناب محمد جعفر نے انتخابی سیاست کے ضمن میں جماعت کے ذریعہ مختلف مواقع پر کئے جانے والے فیصلوں اور رہنمائی کو تفصیل سے واضح اور تازہ کیا۔ رکن شوریٰ جناب سید سعادت اللہ حسینی نے جماعت کے تیار کردہ عوامی منشور کی مفصل وضاحت کی اور بتایا کہ یہ منشور سماجی، سیاسی ، معاشی پہلوئوں سے عوام کی امنگوں کی بہترین ترجمانی کرتا اور ان کے مسائل کے حل کی واضح رہنمائی کرتا ہے، جس کی ملک کے مختلف گوشوں میں پذیرائی ہو رہی ہے۔ قیم جماعت جناب نصرت علی نے ملک کی تازہ سیاسی صورت حال میں مختلف پارٹیوں کی پالیسیوں اور طرز عمل پر تفصیل سے گفتگو کی اور شرکاء کو پیغام دیا کہ ہم کو دین و ملت اور ملک کے تئیں اپنی ذمہ داریوں اور تحریک کے مقاصد کو سامنے رکھ کر آئندہ انتخابات میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔