انتخابات میں ناکام بی جے پی کے اہم قائدین کو یوپی کاسہارا

ملک کی 16ریاستوںکے 58نشستوں پر راجیہ سبھا انتخابات ‘ اترپردیش سے سب سے زیادہ نشستیں

نئی دہلی ۔28فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) راجیہ سبھا کیلئے اپریل میں ہونے والے انتخابات کیلئے بی جے پی کے اعلیٰ قائدین نے سیاسی حساب کتاب کے ساتھ غور و فکر شروع کردیا ہے ۔ اس معاملہ میں سب سے زیادہ نشستیں یو پی سے بتائی جارہی ہیں جہاں سے کم از کم 10 بی جے پی قائدین کو راجیہ سبھا بھیجا جاسکتا ہے ۔ وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان بہار سے اور تنظیم بھوپیندر یادو راجستھان سے رکن پارلیمان ہیں ۔ سیاسی حساب کتاب دیکھتے ہوئے بی جے پی نے اترپردیش سے امیدوار بناسکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق راجیہ سبھا کیلئے پورے ملک میں 58 نشستوں پر راجیہ سبھا کے انتخابات ہونے والے ہیں جس میں سب سے زیادہ نشستیں یو پی سے ہے ‘ اسی لئے بی جے پی سب سے زیادہ امیدواروں کو یو پی سے ہی راجیہ سبھا بھیجے گی ۔ ایسے میں بی جے پی کے اہم سیاسی قائدین یو پی کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں ۔ راجیہ سبھا کیلئے 16ریاستوں میں انتخابات مقرر ہے ۔بی جے پی یو پی سے 8ارکان کو بغیر کسی پریشانی کے راجیہ سبھا بھیج سکتی ہے ۔ تاہم 9ویں نشست کیلئے اندرون خانہ سیاسی حساب کتاب بٹھائی جارہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے بعد وزیر فینانس بھی یو پی کی طرف رخ کریں گے ۔ مرکزی وزارت میں سے ایک ارون جیٹلی فی الحال گجرات سے رکن پارلیمان ہیں ۔ گجرات سے جیٹلی کے بشمول چار نشستیں خالی ہورہی ہیں ۔ گجرات میں انتخابات ہوچکے ہیں جہاں سیاسی توڑجوڑ دیکھتے ہوئے پارٹی دو ارکان کو ہی وہاں سے راجیہ سبھا بھیج سکتی ہے ۔ جیٹلی کو یو پی سے راجیہ سبھا بھیجنے کا منصوبہ ہے ۔ دوسرے اہم ترین قائدین نے جسے راجیہ سبھا روانہ کرنے کا تذکرہ کیا جارہا ہے وہ ہے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان اور جنرل سکریٹری بھوپیندر یادو ۔سیاسی داؤ پیج دیکھتے ہوئے پارٹی ہائی کمان نے مذکورہ دونوں قائدین کو بھی اترپردیش سے ہی راجیہ سبھا امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان کے علاوہ مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر بھی یو پی کا رُخ کرسکتے ہیں ۔ فی الحال وہ مدھیہ پردیش سے رکن پارلیمان ہیں ۔ سیاسی جوڑ توڑ کو دیکھتے ہوئے پارٹی انہیں یو پی سے راجیہ سبھا کا امیدوار بناسکتی ہے ۔ ان قائدین کے علاوہ آر ایس ایس سے جڑے ہوئے قائدین میں سے جن کے ناموں کا تذکرہ زیر بحث ہے اُن میں رام لال ‘ رام مادھو ‘ مرلی دھر راؤ اور سنیل بنسل وغیرہ شامل ہیں ۔ یہ تمام کے تمام دوسری ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ این ڈی اے کے دیگر ارکان بھی بی جے پی سے امیدوابستہ کئے بیٹھے ہیں ۔ ایسے میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ باہر والوں کو یو پی سے ہی امید وابستہ ہیں ۔ اس بارے میں بی جے پی کے سینئر قائد وجئے بہادر پاٹھک کا کہنا ہے کہ اس حوالہ سے کوئی قطعی فیصلہ پارلیمانی بورڈ کو ہی کرنا ہے اور پارٹی جسے بھی امیدوار بنائے گی اس کیلئے کام کرنا تمام پارٹی قائدین اور کارکنوں کی ذمہ داری ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار ایسے کئی قائدین ہیں جنہیں عام انتخابات میں عوام نے مسترد کردیا تھا ‘ اب انہیں ریاست اترپردیش میں ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات کے ذریعہ پارٹی ہائی کمان انہیں راجیہ سبھا میں بھیجنے کا فیصلہ کرسکتی ہے ۔