امریکی فورسز نے طالبان کے زیر اثر علاقوں کی نگرانی کا کام روک دیا

واشنگٹن ،2مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکی فوج نے افغان حکومت اور طالبان کے زیر اثر علاقوں کی نگرانی کا کام روک دیاہے ۔یہ فیصلہ تب لیا گیا ہے جب افغان امن مذاکراتی عمل میں پیشرفت کی خبریں آرہی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق مذکورہ اعلان امریکہ کے ایسے نگراں ادارے کی جانب سے سامنے آیا ہے جو جنگ زدہ ملک میں سیکورٹی صورتحال کی نگرانی کرتا ہے ۔خیال رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور طالبان کے درمیان افغانستان میں جنگ بندی پر مذاکرات جاری ہیں جن میں امریکی فوج کے محفوظ انخلا اور طالبان کی جانب سے افغان سرزمین دوبارہ دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کروائی جارہی ہے ۔طالبان کی جانب سے اپریل کے آغاز میں موسم بہار کے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس اعلان سے قبل ہی چند ہفتوں کے دوران پورے افغانستان میں طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جن میں متعدد شہری اور سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ۔خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغانستان تعمیر نو (ایس آئی جی اے آر) نے 30 اپریل کو ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ امریکی فوج نے نگراں ادارہ کو بتایا ہے کہ وہ اب افغانستان میں حکومتی فورسز اور طالبان کے زیر اثر علاقوں میں ‘ٹریکنگ’ نہیں کرے گی۔