امریکی بائیکاٹ کے خاتمہ کا اشارہ ،پاویل کی مودی سے مجوزہ ملاقات

نئی دہلی / واشنگٹن 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) امریکی سفیر برائے ہند نینسی پاویل نے نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کا وقت طلب کیا ہے جو توقع ہے کہ جمعرات کے دن گاندھی نگر میں ہوگی۔ اس سے بی جے پی قائد کے تقریباً 9 سالہ امریکی بائیکاٹ کا اشارہ ملتا ہے۔ نینسی پاویل غالباً چاہتی ہیں کہ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار سے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کریںاور ملک کے بارے میں مودی کا نظریہ معلوم کریں۔ ذرائع کے بموجب امریکی سفیر برائے ہندوستان نے مودی سے ملاقات کا جو وقت طلب کیا تھا اسے مودی نے قبول کرلیا ہے ۔ ملاقات کی قطعی تاریخ اور وقت کا تعین کیا جارہا ہے ۔ گمان غالب ہے کہ یہ ملاقات 13 فبروری جمعرات کو ہوگی۔ اس تبدیلی سے مودی کے بارے میں امریکی موقف میں ایک بڑی تبدیلی کا اظہار ہوتا ہے کیونکہ امریکہ نے تاحال مودی سے 2002 کے گجرات فسادات کے بعد کوئی ربط قائم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ 2005 ء سے انہیں امریکہ ویزا دینے سے بھی مسلسل انکار کیا جاتا رہا ہے۔ نینسی پاویل کی رسمی درخواست سے قبل امریکی سفارتخانے کے عہدیداروں نے حکومت گجرات کے بعض سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی جس کے دوران سمجھا جاتا ہے کہ 2002 کے مسلم کش فسادات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ تبادلہ خیال واضح طور پر امریکی سفیر اور چیف منسٹر گجرات کی ملاقات کی راہ ہموار کرتا ہے۔محکمہ خارجہ امریکہ کے ترجمان نے کہا کہ مودی اور نینسی کی ملاقات کی ہماری جانب سے توثیق نہیں کی جاسکتی ۔

یہ سینئر سیاسی اور تجارتی قائدین کے ساتھ امریکی روابط پیدا کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے ۔ جن کا آغاز نومبر میں ہوا تھا اور جن کا مقصد ہند ۔ امریکہ تعلقات کو اجاگر کرنا ہے۔ عام انتخابات کے اعلان سے صرف چند ہفتہ پہلے اس ملاقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اوباما انتظامیہ کے مختلف شعبوں میں شدت کے داخلی مباحث کے بعد صدر امریکہ اور محکمہ خارجہ امریکہ نے خاص طور پر کانگریس کے ارکان سے اہم معلومات حاصل کی ہیں اور کارپوریٹ شعبہ کے بارسوخ قائدین سے بھی ہند۔ امریکہ بزنس کونسل سے خاص طورپر معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ گذشتہ چند ہفتہ کے دوران مسلسل کئی عام جلسے ،بااثر دانشور وں کی جانب سے منعقد کئے گئے تھے جن میں مودی زیر قیادت بی جے پی نے نمایاں حصہ لیا۔ آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر امریکہ کو مودی کے ساتھ روابط کی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ضروری معلوم ہورہا تھا۔ 2005 ء میں مودی کو سفارتتی ویزا دینے سے امریکہ نے انکار کردیا تھا۔