امریکی انتظامیہ کا باغیوں کیخلاف عرب اتحاد کی مدد پرغور

صنعا ۔ 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکی حکام نے انکشاف کیا کہ ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایرانی حمایت یافتہ یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں عرب اتحاد کی مدد پرغور کررہی ہے۔’الحدث‘ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ حوثی باغیوں کی لڑائی کو یمن میں ایرانی مداخلت اور بین الاقوامی اہمیت کی حامل باب المندب بندرگاہ میں بین الاقوامی جہاز رانی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی ایرانی سازش کے طور پر دیکھ رہی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ یمن میں ایران کی فوجی مداخلت اور باب المندب میں بین الاقوامی آبی ٹریفک کو خطرے میں ڈالنے کے بعد کوئی بعید نہیں کہ ٹرمپ حوثی باغیوں کی سرکوبی کے لیے سعودی عرب کی قیادت میں سرگرم عرب اتحاد کی مدد کا اعلان کرے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کی حوثیوں کے خلاف جاری جنگ میں عرب اتحاد کی کئی پہلوؤں سے مدد ہوسکتی ہے۔ سمندری مانیٹرنگ آپریشن کے ذریعے حوثیوں پر نظررکھنا، بحر احمر کے راستے حوثیوں تک اسلحہ کی ترسیل روکنا، حوثی باغیوں کی نقل وحرکت کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات فراہم کرنا اور سیٹلائیٹ کے ذریعے حوثی باغیوں کی نقل وحرکت کے بارے میں عرب اتحاد کو معلومات فراہم کرنا۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کو بہ خوبی اندازہ ہے کہ یمن میں جاری لڑائی میں ایران کی کھلی مداخلت ہے۔ یمن میں ایرانی مداخلت جزیرہ العرب میں بالخصوص یمن میں موجود القاعدہ کے خلاف جنگ بھی متاثر ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ تزویراتی اہمیت کی حامل یمن کی باب المندب بندرگاہ سے بین الاقوامی آبی ٹریفک کو بھی ایرانی مداخلت سے خطرات لاحق ہیں۔