امریکہ کے سفر پر 6مسلم ممالک پرعائد امتناع پر نظرثانی

واشنگٹن۔29جون ( سیاست ڈاٹ کام) ٹرمپ انتظامیہ نے اب 6مسلم ممالک کے شہریوں اور تمام پناہ گزینوں کیلئے امریکہ کے سفر کیلئے قریبی رشتہ داروں کا امریکہ میں موجود ہونا یا امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بنیاد بناتے ہوئے ویزا درخواست گزاروں کیلئے نئی رہنمایانہ خطوط وضع کئے ہیں ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ٹرمپ کے ایگزیکٹیو حکمنامہ کی جزوی طور پر بحالی کے بعد ہی سے رہنمایانہ خطوط کا اعلان کیا گیا ۔ یاد رہے کہ قبل ازیں 6مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکہ آمد پر پابندی کے حکمنامہ کی دنیا کے ہر گوشہ سے مذمت کی گئی تھی ۔ نئے رہنمایانہ خطوط ان ممالک میں واقع امریکہ سفارت خانوں کو روانہ کردیئے گئے ہیں جس کے مطابق مذکورہ 6مسلم ممالک میں سے کسی بھی ملک کے شہری کو امریکی ویزا کے حصول کیلئے ثابت کرنا پڑے گا تا کہ ان کے والدین ‘ بیوی / شوہر / بچے ‘ بالغ بیٹا یا بالغ بیٹی ‘ داماد ‘ بہو یا بھائی بہن امریکہ میں رہتے ہیں ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کئے گئے اس حکمنامہ کو اسوسی ایٹیڈ پریس نے حاصل کیا ۔ پوتا /پوتی ‘ نواسا /نواسی/ خالہ ‘ پھوپی ‘ تایا / چاچا /بھتیجہ /بھتیجی ‘ بھانجہ ‘ کزنس ‘ برادر نسبتی ‘ بھابی /سالی ‘ منگیتر اور دیگر دور کے رشتہ داروں کو قریبی رشتہ دار کا موقف حاصل نہیں ہے ۔لہذا ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ ‘ جسٹس و ہوم لینڈ سیکوریٹی کے سینئر عہدیدروں نے مذکورہ 6مسلم ممالک کے ایسے شہریوں سے جو امریکہ کا ویزا حاصل کرنے کے خواہاں ہیں‘ خواہش کی ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سفری امتناع کے نظرثانی شدہ حکمنامہ کی شرائط کی تکمیل کریں بصورت دیگر انہیں ویزا جاری نہیں کیا جائے گا ۔