امریکہ میں عصمت ریزی کے مجرم پر سزائے موت کی تعمیل

واشنگٹن ۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی ریاست ٹیکساس میں عصمت ریزی و قتل کے ایک مجرم پر آج سزائے موت کی تعمیل کردی گئی جس پر رحم کے لئے کی گئی درخواست کو سپریم کورٹ نے لمحہ آخر میں مسترد کردیا تھا۔ مجرم کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ مجرم کی دماغی حالت انتہائی خراب ہے لیکن بعد معائنہ 57 سالہ رابرٹ لیڈ کو ہنٹسویل میں واقع موت کی کوٹھری میں مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجکر 2 منٹ پر مہلک انجکشن دیتے ہوئے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ محکمہ انصاف کے ترجمان جیسن کلارک نے سزائے موت پر تعمیل کی توثیق کی۔ لیڈ نے اپنے ارکان خاندان اور دیگر کئی افراد کا نام لیکر شکریہ ادا کیا۔ بعدازاں آخر میں اس نے کہا کہ ’’چلتے چلتے ہیں‘‘ لیڈ نے 1996 میں ایک خاتون کی عصمت ریزی اور قتل کے بعد اس کا گھر نذرآتش کردیا تھا۔ وہ 1978 میں ایک خاتون اور اس کے دو بچوں کو ہلاک کرنے کے بعد اس کا گھر جلادینے کے واقعہ میں زیرقید سے تھا اور پرول پر رہائی کے دوران اس جرم کا اعتراف کیا۔ لیڈ کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ شخص 13 سال کی عمر سے ذہنی عارضوں میں مبتلاء تھا حتیٰ کہ 18 سال کی عمر میں وہ اپنے علاج کیلئے ماہر نفسیات سے بھی رجوع ہوا تھا۔ اس حقیقت کے پیش نظر وہ رحم کا مستحق ہے۔