الیکشن کمشنر کی ناراضگی کے باوجود مودی کو کلین چٹ تشویشناک

انتخابی عمل کا تقدس اور کمیشن کی صداقت پامال ، احمد پٹیل اور سرجیوالا کا بیان
نئی دہلی۔ 18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے الیکشن کمشنر اشوک لواسا کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا آج مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ادارہ جاتی یکجہتی میں زوال اور انحطاط ہی مودی حکومت کا کارنامہ ہے اور سوال کیا کہ آیا انتخابات منعقد کروانے وحد ادارہ ’الیکشن کمیشن‘ اب انتخابات برخاست کرنے والا ادارہ ’الیکشن اومیشن‘ بن گیا ہے اور وزیراعظم کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی کو نہیں بن گیا ہے۔ باور کیا جاتا ہے لواسا نے چیف الیکشن کمشنر کو ایک مکتوب لکھا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کے اجلاسوں سے دور رہیں گے کیونکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم نریندر مودی کو دی گئی کلین چٹ پر ان کے عدم اتفاق و ناراضگی کو ریکارڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے سوال کیا کہ آیا الیکشن کمیشن مزید پشیمانی سے بچ پائے گا اور لواسا کی طرف سے ظاہر کردہ ناراضگی پر مبنی نوٹ کو ریکارڈ کرے گا، کیونکہ انہوں نے وزیراعظم مودی پر جمہوری اداروں کو درہم برہم کررہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل نے کہا کہ لواسا کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر صحیح انداز میں تحقیقات کروانا چاہئے اور الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا ادارہ جاتی صداقت اور انتخابی عمل کا تقدس داؤ پر لگ گیا ہے۔ احمد پٹیل نے اپنے مکتوب میں کہا کہ ’مسٹر لواسا کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کی تحقیقات کی جائے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے نگران کار کی حیثیت سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کا آزادانہ موقف بحال کیا جائے۔ مسٹر لواسا کا مکتوب جس کے اقتباسات میڈیا میں شائع ہوتے ہیں، انتہائی سنگین ہیں‘۔