اللہ کا حق ، ا للہ کی ہدایت کے مطابق پورا کرنا اور ادا کرنا ہر مسلمان پر لازم

ایم جی اے کی تعارف اسلام کلاس ، محترمہ زارا عبدالرحمن و دیگر کا خطاب

حیدرآباد /11 مئی ( پریس نوٹ ) اللہ تعالی انسان کے نہ صرف ظاہر پر گرفت کرتا بلکہ باطن پر بھی اس کی سخت گرفت ہے ۔ وہ نہ صرف مرنے کے بعد گرفت کرتا ہے بلکہ زندگی میں بھی غلطیوں اور گناہوں پر اس کی اتنی سخت گرفت ہوتی ہے کہ دنیا میں وہ عبرت کا باعث بن جاتی ہے ۔ اسی لئے مسلمان کا ہر عمل خوف الہی سے معمور ہو اور وہ ہمیشہ اپنے نفس کا تزکیہ کرتا رہے ۔ ان خیالات کا اظہار محترمہ زارا عبدالرحمن نے مسلم گرلز اسوسی ایشن کی جانب سے محمود گوڑہ میں جاری تعارف اسلام کلاس میں طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں عبادات نماز ، روزہ ، حج ، زکوۃ عبادات کا ایک حصہ ہے ۔ صرف ان عبادات کے ذریعہ اللہ تبارک و تعالی کے حقوق پورے ادا نہیں کئے جاسکتے بلکہ زندگی کا ہر قدم اور زندگی کا ہر کام اس کی ہدایت اور رہنمائی کے مطابق ہوتو یہ حقوق اللہ کی ادائیگی کا حقیقی مظہر ہے ۔ جب انسان اللہ کے بنائے ہوئے دستور حیات کو قلب کی گہرائیوں اور فکر و شعور کی وسعتوں سے قبول کرے تب ہی حقوق اللہ کو سمجھنے اور اس کے احکامات کو ادا کرنے میں آسانی ہوگی ۔ اللہ کا حق اللہ کی ہدایت کے مطابق پورا کرنا اور ادا کرنا ہر مسلمان پر لازمی ہے ۔ تمام عبادات کے علاوہ چند اہم نکات جس میں رجوع الی اللہ ، حب اللہ ، خشیت الی اللہ ، دعوت الی اللہ ، غلبہ دین اللہ اور شعائر اللہ کی حفاظت وغیرہ کو پورا کرنا بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بندہ مومن مکمل طور پر اپنے نفس ، ذہن و قلب کو پاک کرکے نیکی ، راست روی اور اخلاق حسنہ سے آراستہ کرے ۔ تزکیہ نفس رجوع الی اللہ کیلئے ضروری ہے ۔ مسلمان اپنے نفس کو گمراہ رحجانات اور خواہشات سے پاک و صاف کرکے تیار کرے تو اسے اللہ کی طرف رجوع ہونے میں آسانی پیدا ہوتی ہے اور مسلمان اسی وقت اپنے رب کی طرف رجوع ہوتا ہے جب وہ اپنے پیدا کرنے والے خالق کو اچھی طرح پہچانے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی ذات ، اپنے ماں باپ ، بیوی بچوں یا دنیا کے کسی رشتے اور شئے سے بڑھکر اللہ سے محبت کرے ۔ اللہ کا حق اس وقت تک ادا نہیں ہوتا جب تک کہ بندہ اللہ سے شدید محبت نہیں رکھتا ۔ اس کے احکامات اس کے عائد کردہ ذمہ داریوں کو بڑے شوق لطف اور محبت کے ساتھ پورا کرتا ہے ۔ جب نماز پڑھے تو دل لگاکر اللہ کے حضور کھڑا ہوتا ہے ۔ جب روزہ رکھتا، حج کرتا یا کوئی نیک کام کرتا ہے تو اس کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ اللہ اس سے راضی ہوجائے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی محبت اور اس کا ڈر ہی مسلمان کو اللہ کے دین کی طرف راغب کرتی ہے ۔ اللہ سے محبت کا لازمی تقاضاہے کہ اس کے ہر حکم پر لبیک کہے اور ہر باطل آواز سے منہ موڑے ۔ بے رخی اور دور خاپن حب الہی کے قریب نہیں پہونچنے دیتی ۔ اس کے علاوہ دونوں شہروں کے مختلف مقامات کے سنٹرس میں محترمہ شمیم فاطمہ، محترمہ مفیضہ بیگم ، محترمہ جمیلہ بیگم ، محترمہ حفصہ فردوس ، محترمہ عائشہ بیگم ، محترمہ روبینہ ملک ، محترمہ فاطمہ بیگم ، محترمہ فرحانہ بیگم ، محترمہ خیرالنساء ، محترمہ غفورالنساء ، ڈاکٹر ذکیہ سلطانہ ، محترمہ عرشیہ مجدہ ، محترمہ سمیرا بیگم ، محترمہ ماریہ احمدی ، محترمہ طلعت فاطمہ ، محترمہ کبری محمدی ، محترمہ تنویر فاطمہ اور دیگر کارکنان نے بھی مخاطب کیا ۔