اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی شکر گذاری ہر بندہ کے لیے لازمی

مسلمانوں کو قرآن و حدیث کو مضبوطی سے تھام لینے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 19 ۔ جولائی : ( دکن نیوز ) : دنیا کے اس عظیم کہکشاں میں انسانوں کی بڑی تعداد زندگی بسر کررہی ہے اور اسی زندگی کو انہوں نے سب کچھ سمجھ لیا ہے جب کہ یہ زندگی بڑی عارضی وناپائیدار ہے ۔ مگر وہی مسلمان اور انسانیت بڑی معتبر ہے جو وحدانیت کو تسلیم کرتے ہوئے اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھام لیتے ہوئے اپنے معاملات زندگی کو اللہ اور اس کے رسولؐ کے عین مطابق گذارنے کا فیصلہ کرتی ہے ۔ مسلمان جب تک قرآن و حدیث کو مضبوطی کے ساتھ تھام نہیں لیتے اس وقت تک دین کی یہ حسین گاڑی چل نہیں سکتی اس لیے زندگی کا ہر معاملہ یا کوئی بھی کام اللہ کی کتاب ( قرآن ) اور حضور اکرم ؐ کے ارشادات ( حدیث ) کے عین مطابق گذار نہ لیں ۔ ان خیالات کا اظہار حافظ فرید اللہ رکن جماعت اسلامی ہند نامپلی ، جماعت اسلامی ہند نامپلی کے زیر اہتمام ہفتہ واری اجتماع عام سے کیا ۔ جو مسجد عزیزیہ مہدی پٹنم میں منعقد ہوا ۔ حافظ فرید اللہ نے قرآن مجید کی آیات کا درس دیتے ہوئے کہا کہ ایمان پر قائم رہنے والوں کا تقاضہ یہ ہے کہ اس نے جو بہت ساری نعمتیں عطا کی ہے اس کو استعمال میں لاتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کریں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہمارے ہاں قرآن و حدیث ہے لیکن دین و دنیا کے معاملہ میں ہمارا کیا معاملہ ہے اور جو نعمتیں اس رب کائنات نے دی ہے اس کا کتنا حق ادا کررہے ہیں حالانکہ ہمارے درمیان قرآن اور نبیؐ کا طریقہ موجود ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ مسلمانوں نے رمضان المبارک کو پایا اور اللہ نے جو نعمتیں افطار اور افطار کے بعد اور سحر میں دیں اس کا استعمال کیا اور نمازوں کی ادائیگی کی یہاں تک تراویح کے دوران قرآن مجید کو سنا گیا یہ سب ہونے کے بعد بھی ہمارے درمیان کیا تبدیلی پیدا ہوئی ۔ اس کا احتساب کیا جانا چاہئے ۔ اور ہماری زندگی میں کیا تبدیلی رونما ہوئی حالانکہ ہم نے اللہ کی نعمت کی کوئی قدر دانی نہیں کی ۔ یہ نعمتیں جو ملتی ہیں قابلیت و صلاحیت کی بنیادوں پر نہیں ملتی بلکہ االلہ جسے چاہتا ہے ان نعمتوں کو عطا کرتا ہے ۔۔