اقوام متحدہ قرار داد و کشمیریوں کی خواہشات کا احترام ضروری : نواز شریف

اسلام آباد 3 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم پاکستان مسٹر نواز شریف نے آج ادعا کیا کہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کی جانب سے مسلسل اپنا اٹوٹ حصہ قرار دینا اس بنیادی مسئلہ کی یکسوئی میں اس کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے ۔ مسٹر شریف نے یہ ریمارکس مظفر آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کئے ۔ دفتر وزیر اعظم سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر نواز شریف نے اس اہم اور بنیادی مسئلہ کی یکسوئی میں حکومت ہند کی جانب سے اختیار کئے جانے والے متضاد موقف پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ حکومت ہند کی جانب سے بارہا یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے طحالانکہ اس مسئلہ پر اقوام متحدہ کی قرار داد موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ایسا بیان دینا حکومت ہند کی عدم سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے ۔ نواز شریف نے حریت کے وفد سے کہا کہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے اور اس کو اقوام متحدہ کی قرار داد کی مطابقت میں حل کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے یہ مسئلہ امریکی صدر بارک اوباما سے بھی رجوع کیا ہے اور انہوں نے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ قرار داد کی مطابقت میں حل کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ پاکستان پہلے بھی اس مسئلہ پر اپنے عزم کا اظہار کرچکا ہے اور یہ پاکستان کی خواہش ہے کہ اس مسئلہ کو اقوام متحدہ قرار داد اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی سمت پیشرفت ہوسکے ۔ بیان میں مسٹر شریف کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا گیا کہ یہ ان کا خواب ہے کہ کشمیر کو ہندوستانی قبضہ سے آزاد کروایا جائے اور ان کی خواہش ہے کہ یہ خواب ان کی زندگی میں پورا ہوجائے ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی کونسل سے خطاب میں بھی اسی طرح کے خیال کا اظہار کیا تھا اور کہا کہ وہاں دیرپا امن کیلئے ایسا کیا جانا ضروری ہے ۔