اقلیتی کمیشن کے اختیارات کے مسئلہ پر اردو یونیورسٹی کو نوٹس

کمیشن کا اجلاس ، 7 درخواستوں کی سماعت: محمد قمرالدین
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا اجلاس صدرنشین محمد قمرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں 7 مختلف مقدمات کی سماعت کی گئی اور دو مقدمات کی یکسوئی کردی گئی ۔ محمد قمرالدین نے بتایا کہ کمیشن کے اختیارات کے سلسلہ میں رجسٹرار مولانا آزاد اردو یونیورسٹی کو نوٹس جاری کی گئی ہے ۔ رجسٹرار نے نوٹس قبول کرتے ہوئے کمیشن کے اجلاس پر حاضری سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کو ریاست اور مرکز کے کسی بھی مسئلہ میں ناانصافی پر سماعت کا اختیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی نے محمد انصاری کی ترقی سے متعلق درخواست کی اگزیکیٹیو کونسل کے اجلاس میں سماعت کا تیقن دیا ۔ رجسٹرار عثمانیہ یونیورسٹی اور دیگر متعلقہ عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ پیش کی ۔ رجسٹرار نے کہا کہ اگزیکیٹیو کونسل کے آئندہ اجلاس میں درخواست گزار کی شکایت کا جائزہ لیا جائے گا ۔ رجسٹرار نے کمیشن کے احکامات پر عمل آوری کا تیقن دیا جس کے بعد اس مقدمہ کی یکسوئی کردی گئی۔ عثمانیہ یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی میں داخلہ سے متعلق ایک امیدوار کی درخواست پر غور کرنے کا تیقن دیا ۔ درخواست گزار نے شکایت کی تھی کہ پی ایچ ڈی داخلوں میں نا انصافی کی جارہی ہے۔ کمیشن کی نوٹس پر عثمانیہ یونیورسٹی میں داخلہ کا تیقن دیا ۔ کمیشن نے ملٹی پرپس ہیلت اسسٹنٹ کی جائیداد پر تقرر سے متعلق کریم نگر کے ایک درخواست گزار کی سماعت کی اور اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 20 اگست کو مقرر کی گئی۔ اصلاح محمد سوسائٹی قاضی پیٹ کی درخواست کی سماعت کی گئی۔ کلکٹر ورنگل کی جانب سے اس معاملہ میں رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 20 اگست کو ہوگی ۔ سماعت کے دوران کمیشن کے ارکان جی نوریا اور سریندر سنگھ موجود تھے۔ قمر الدین نے کہا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے اقلیتی طبقہ کے افراد کسی بھی ناانصافی کی صورت میں کمیشن کے دفتر سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں تقررات کے موقع پر 4 فیصد موجودہ تحفظات پر عمل آوری کے سلسلہ میں چیف سکریٹری کو مکتوب روانہ کیا گیا تھا ۔ حکومت کی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن تقررات کے سلسلہ میں اقلیتوں کی مناسب نمائندگی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا ۔