اقلیتی فینانس کارپوریشن کی سبسیڈی اسکیم، 35 کروڑ 69 لاکھ روپیوں کی اجرائی

سبسیڈی اجرائی کاعمل مسدود، تقسیم ریاست کے بعد نئے احکامات پر عمل آوری کا امکان : پروفیسر ایس اے شکور
حیدرآباد۔/31مئی، ( سیاست نیوز) اقلیتی فینانس کارپوریشن نے بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی فراہمی اسکیم کیلئے تاحال 35کروڑ 69لاکھ 26ہزار روپئے بطور سبسیڈی جاری کردیئے ہیں۔ کارپوریشن کی جانب سے سبسیڈی کی اجرائی کا عمل آج روک دیا گیا ہے کیونکہ 2جون کو دو نئی ریاستیں قائم ہونے جارہی ہیں۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش ریاستوں کے قیام کے بعد متعلقہ حکومتوں کی جانب سے سبسیڈی کی اجرائی کے سلسلہ میں احکامات کے بعد ہی اقلیتی فینانس کارپوریشن استفادہ کنندگان میں سبسیڈی کی رقم جاری کرے گا۔ منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ حکومت نے بجٹ میں سبسیڈی کی اجرائی کیلئے 100کروڑ روپئے مختص کئے تھے تاہم مالیاتی سال کے اختتام پر صرف 75کروڑ روپئے ہی جاری کئے گئے۔ حکومت نے استفادہ کنندگان کا نشانہ 26,620 مقرر کیا تھا۔

کارپوریشن نے پہلے مرحلہ میں 4,175 افراد میں 11کروڑ 12لاکھ 87 ہزار بطور سبسیڈی جاری کئے۔ سبسیڈی کی اجرائی کے سلسلہ میں نئے قواعد کی تدوین کے بعد ابھی تک کارپوریشن کو بینکوں سے 82کروڑ 45لاکھ 32ہزار روپئے کے قرضہ جات کی منظوری حاصل ہوئی ہے جن کے استفادہ کنندگان کی تعداد 19,144 ہے۔ کارپوریشن نے 35کروڑ 69لاکھ 26ہزار روپئے جاری کردیئے۔ دونوں مرحلوں میں مجموعی طور پر تقریباً 47کروڑ روپئے جاری کردیئے گئے ہیں جن کے استفادہ کنندگان کی تعداد 11,717 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ضروری دستاویزات کی تکمیل کرنے والے درخواست گذاروں کو ہی سبسیڈی کی رقم جاری کی گئی ہے اور بینکوں سے جیسے جیسے منظوریاں حاصل ہوں گی سبسیڈی کی اجرائی ہوتی رہے گی۔ پروفیسر ایس اے شکور نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد توقع ہے کہ متعلقہ حکومتوں کی جانب سے سبسیڈی کی اجرائی کے سلسلہ میں جلد ہی احکامات وصول ہوجائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کارپوریشن کے پاس 28کروڑ روپئے بطور سبسیڈی موجود ہیں اور وہ جلد از جلد اس رقم کی اجرائی کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے ایسے درخواست گذاروں سے جن کی درخواستوں کو منظور کرلیا گیا خواہش کی کہ وہ متعلقہ بینکوں سے رجوع ہوتے ہوئے ضروری اُمور کی تکمیل کرلیں۔