اقلیتی طلباء کے لیے ہاسٹلس ، اقامتی مدارس کی تعمیر پر توجہ

اقلیتی طلباء کے لیے ہاسٹلس ، اقامتی مدارس کی تعمیر پر توجہ
ریاست میں موزوں مقام پر اراضیات کی نشاندہی کرنے ضلع کلکٹرس کو کمشنر اقلیتی بہبود محمد اقبال کی ہدایت
حیدرآباد۔/19نومبر، ( سیاست نیوز) ریاست میں اقلیتی طلباء اور طالبات کے پری میٹرک، پوسٹ میٹرک، ہاسٹلس اور اقامتی مدارس کیلئے ذاتی عمارتوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ کمشنر اقلیتی بہبود جناب شیخ محمد اقبال ( آئی پی ایس) نے مختلف ضلع کلکٹرس سے ربط پیدا کرتے ہوئے خواہش کی ہے کہ موزوں مقام پر اراضیات کی نشاندہی کریں تاکہ اُن پر ہاسٹلس کی عمارت تعمیر کی جاسکے۔ حکومت نے ذاتی عمارتوں کی تعمیر کیلئے 242 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ جناب شیخ محمد اقبال نے بتایا کہ فی الوقت اقلیتوں کے تمام ہاسٹلس اور اقامتی مدارس کرایہ کی بلڈنگس میں کام کررہے ہیں اور حکومت چاہتی ہے کہ یہ اپنی ذاتی عمارت میں منتقل ہوجائیں تاکہ طلباء اور طالبات کو بہتر تعلیمی سہولتیں اور ماحول فراہم کیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ 20 پوسٹ میٹرک اور 10پری میٹرک ہاسٹلس کے علاوہ 12اقامتی مدارس کیلئے عمارتوں کی تعمیر جلد ہی شروع کی جائے گی۔ بعض ضلع کلکٹرس نے اراضیات کی نشاندہی کردی ہے اور شیخ محمد اقبال خود مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے ضلع کلکٹرس سے ملاقات کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہاسٹلس اور اقامتی مدارس کیلئے ایسے مقامات کا تعین کیا جائے گا جو بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے دور ہوں تاکہ طلبہ پرسکون ماحول میں تعلیم حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکوں کیلئے 6 اور لڑکیوں کیلئے4 پری میٹرک ہاسٹلس تعمیر کئے جائیں گے۔ عادل آباد، اننت پور، گنٹور اور کرنول میں لڑکیوں کیلئے جبکہ چتور، کڑپہ، محبوب نگر، میدک، رنگاریڈی اور عادل آباد میں لڑکوں کیلئے ہاسٹلس تعمیر ہوں گے۔ اننت پور میں ہاسٹل کیلئے اراضی کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ 20پوسٹ میٹرک ہاسٹلس میں 6 لڑکیوں کیلئے اور 14 لڑکوں کیلئے ہوں گے۔ لڑکیوں کے ہاسٹلس چتور، گنٹور، حیدرآباد، کریم نگر، نظام آباد اور کڑپہ میں تعمیر کئے جائیں گے۔ جن 12اقامتی مدارس کی عمارتوں کی تعمیر کا منصوبہ ہے ان میں 3لڑکیوں کیلئے اور 9لڑکوں کیلئے ہوں گے۔ حیدرآباد میں اقلیتی خواتین کیلئے ورکنگ ہاسٹل کے قیام کی بھی تجویز ہے۔ شیخ محمد اقبال نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کی تعلیمی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہے اور وہ بھی چاہتے ہیں کہ اقلیتی طلبہ کیلئے بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالرشپ اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے وہ متعلقہ عہدیداروں کو ہدایات جاری کرچکے ہیں۔آئندہ تعلیمی سال سے یہ دونوں اسکیمات اقلیتی بہبود کمشنریٹ کے تحت عمل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اسکالر شپ کی بروقت ادائیگی کا مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے طلبہ کی جانب سے اس سلسلہ میں موصول ہونے والی شکایات کا حوالہ دیا اور کہا کہ ان اسکیمات پر موثر عمل آوری کے ذریعہ اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کودور کیا جاسکتا ہے۔