اقلیتی بہبود کیلئے حکومت آندھراپردیش کا بجٹ ناکافی

تلنگانہ حکومت کی جانب سے 1000کروڑ روپئے مختص کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے اقلیتی بہبود کیلئے مالیاتی سال 2014-15 ء بجٹ میں 370 کروڑ 92 لاکھ 87 ہزار روپئے مختص کئے ہیں۔ آندھراپردیش ریاست میں 2011 ء مردم شماری کے حساب سے اقلیتوں کی آبادی 43.77 لاکھ ہے۔ اس اعتبار سے آندھراپردیش حکومت کا بجٹ انتہائی ناکافی ہے جبکہ تلنگانہ حکومت نے 1000 کروڑ روپئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آندھراپردیش کے بجٹ میں منصوبہ جاتی مصارف کے تحت 246 کروڑ 72 لاکھ 40 ہزار روپئے مختص کئے گئے جبکہ غیر منصوبہ جاتی مصارف کے تحت 124 کروڑ 20 لاکھ 47 ہزار روپئے رکھے گئے ہیں۔ حکومت نے جاریہ بجٹ اجلاس میں محکمہ اقلیتی بہبود کے مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے اپنی ترجیحات کی وضاحت کی ہے۔ حکومت آندھراپردیش نے اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی سے متعلق اسکیمات پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ مطالبات زر کے مطابق کمشنریٹ اقلیتی بہبود کے تحت پری میٹرک ، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے علاوہ میرٹ کم مینس اسکالرشپ اسکیمات پر عمل کیا جائے گا ۔ ان اسکیمات کے تحت جملہ 115 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جن میں مرکزی حکومت کی حصہ داری 100 کروڑ روپئے کی ہے۔ مطالبات زر میں وزیر اقلیتی بہبود پلے رگھوناتھ ریڈی نے کہا کہ تعلیم اور تجارت کے شعبہ میں اقلیتوں کی حصہ داری انتہائی کم ہے ۔ لہذا حکومت نے انہیں مختلف مراعات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیس باز ادائیگی اسکیم کے تحت آندھراپردیش کے طلبہ کیلئے 80 کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ اقلیتی طلبہ کے ہاسٹلس اور اقامتی اسکولوں کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ 52 لاکھ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ غریب اقلیتی خاندانوں کی معاشی ترقی سے متعلق اسکیمات کے سلسلہ میں 18 کروڑ 6 لاکھ 71 ہزار روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اقلیتی غریب خاندانوں سے بینکوں سے قرض کی فراہمی کے سلسلہ میں 50 فیصد تک سبسیڈی فراہم کرنے کی تجویز ہے ۔ جس کی حد 30,000 روپئے مقرر کی گئی ہے۔ 40 فیصد رقم بینک قرض کی صورت میں جاری کریں گے جبکہ 10 فیصد رقم استفادہ کنندہ کو ادا کرنا پڑے گا ۔ اس اسکیم کے لئے 10 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ آندھراپردیش کرسچین فینانس کارپوریشن کے لئے جاریہ سال بجٹ میں ایک کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ وقف بورڈ کے ذریعہ مسلم مطلقہ خواتین کی امداد اور اوقافی جائیدادوں کی تعمیر و مرمت کے سلسلہ میں دو کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ اجتماعی شادیوں کیلئے 50 لاکھ روپئے اور تحفظ و فروغ اردو کیلئے اردو اکیڈیمی ایک کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ اردو گھر شادی خانوں کی تعمیر کیلئے پانچ کروڑ 25 لاکھ روپئے بجٹ میں فراہم کئے گئے ہیں۔ وقف جائیدادوں سے متعلق سروے کی تکمیل اور ریکارڈ کے ڈیجیٹلائیزیشن کیلئے 50 لاکھ روپئے مختص کئے گئے ۔ آندھراپردیش حج کمیٹی کے ذریعہ عازمین حج کے موثر انتظامات کے سلسلہ میں 90 لاکھ روپئے فراہم کئے گئے ہیں۔ حکومت آندھراپردیش نے بجٹ میں جن دیگر امور کیلئے رقم مختص کی ہے ، اس میں وقف بورڈ کی امداد کے طور پر دو کروڑ ، سی ای ڈی ایم کیلئے 50 لاکھ کے علاوہ غیر منصوبہ جاتی مصارف کے تحت اقلیتی کمیشن کو 9.27 لاکھ ، دائرۃ المعارف کیلئے 1.83 لاکھ ، اردو اکیڈیمی کیلئے 80.01 لاکھ ، کمشنریٹ آف میناریٹیز کیلئے 2.5 کروڑ ، مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے انتظامات کیلئے 1.18 لاکھ ، وقف ٹریبونل کیلئے 21.33 لاکھ اور اقلیتی طلباء کے اسکالرشپ کیلئے 118 کروڑ 82 لاکھ 57 ہزار روپئے مختص کئے گئے۔