اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کانگریس کو ووٹ دینا ناگزیر

متحدہ طور پر رائے دہندے اپنے حق کا استعمال کریں
کریم نگر۔/9اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) محمدعبدالصمد کانگریس آرگنائزنگ سکریٹری نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں برسر اقتدار مرکزی حکومت کی جانب سے ہندوستانی عوام جن مسائل سے دوچار ہوئی ہے اس پر ہم سب کو سنجیدگی کے ساتھ غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت اپنے اس پانچ سالہ میعاد میں ہر پالیسی اور ہر مرحلہ میں ناکام رہی جس میں قابل ذکر انتخابی منشور پر عدم عمل آوری جیسے بیروزگاری دور کرنے کا مسئلہ ، کالا دھن کی واپسی اور ہر شہری کے اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ وغیرہ حکومت کی پالیسیاں نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر کئے گئے فیصلوں کی وجہ سے ہندوستان کی معیشت کمزور ہوئی ہے اور جی ڈی پی میں گراوٹ ہوئی۔ خواتین کا عدم تحفظ اور عصمت ریزی کی شرح میں اضافہ ہوا۔ حکومت ہر سطح پر ناکام رہی اور اپنی ان ناکامیوں کی پردہ پوشی کرنے کیلئے اور عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے حکومت کی حلیف تنظیموں کے ذریعہ فرقہ پرستی کو فروغ دیا گیا۔ کبھی ہجومی تشدد کروائے گئے تو کبھی ایس ایس ، کرسچن اور مسلمانوں پر ظلم ڈھائے گئے جن کی پشت پناہی حکومت کے قائدین کرتے رہے ۔ شریعت میں مداخلت کرتے ہوئے طلاق ثلاثہ کو اکثریت کی بنیاد پر پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا۔ہندوستان میں تقریباً 61 تا 70 فیصد سیکولر ووٹ ہیں جن کے ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے صرف 29 تا 30 فیصد فرقہ پرست ووٹ رکھنے والی قوتیں اقتدار پر قابض ہیں۔ ہندوستان کے تمام سیکولر وٹورس متحدہ طور پر ایک قومی سیکولر پارٹی کانگریس کے امیدواروں کواپنا قیمتی ووٹ دے کر کامیاب بنائیں تاکہ فرقہ پرست جماعتوں کو اقتدار سے روکا جاسکے اور ہندستان کی جمہوریت کی بقاء رہ سکے۔