اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے نئی اسکیمات پر غور

حیدرآباد۔29اپریل ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت اقلیتوں کی بھلائی کے سلسلہ میں بعض نئی اسکیمات پر غور کررہی ہے تاکہ اقلیتی طبقہ کے چھوٹے کاروباری افراد کو فائدہ پہنچایا جاسکے ۔ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں کے مسائل اور بجٹ کے مکمل خرچ پر اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس طلب کرنے سے اتفاق کرلیا ہے ۔ یکم تا 4مئی پارٹی کے ٹریننگ کیمپ کے بعد چیف منسٹر یہ اجلاس طلب کریں گے جس میںاقلیتوں سے متعلق بعض اہم فیصلوں کا امکان ہے ۔ محمود علی نے بتایا کہ چیف منسٹر اقلیتی بہبود کے جاریہ سال کے بجٹ کو مکمل خرچ کرنے کے حق میں ہیں اور اس سلسلہ میں اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ نئی اسکیمات پر مشتمل تجاویز پیش کریں ۔

چیف منسٹر کے جائزہ اجلاس کے لئے عہدیدار مختلف تجاویز کے ساتھ رپورٹ تیار کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ غریب چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو راست طور پر قرض جاری کرنے کی تجویز ہے ۔ ٹھیلہ بنڈی پر کاروبار کرنے والے افراد اور دیگر چھوٹے کاروباریوں کو خود روزگار اسکیم کے تحت 10تا 15ہزار روپئے قرض جاری کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ انہیں مختلف اسکیمات کے تحت سبسیڈی کی فراہمی کی تجویز ہے تاکہ ان کے معاشی موقف کو بہتر بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو سود خوروں کے ظلم سے نجات دلانے کیلئے یہ اسکیم تیار کی جارہی ہے ۔ شہر میں زیادہ تر چھوٹے کاروباری سودخوروں کے چنگل میں گرفتار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شادی مبارک اسکیم کے بجٹ کی اجرائی کو یقینی بنانے کیلئے اسے دوبارہ گرین چینل میں شامل کیا جائے گا ۔ محکمہ فینانس کے عہدیداروں کو اس سلسلہ میں ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔

ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اقلیتوں کو مختلف اسکیمات سے استفادہ کیلئے آمدنی کی حد میں اضافہ کیا جائے گا اور دیگر طبقات کی طرح انہیں بھی تمام اسکیمات سے استفادہ کا موقع فراہم ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر کے جائزہ اجلاس میں کئی اہم فیصلوں کا امکان ہے ۔ اسی دوران وقف بورڈ کی تقسیم کا مرحلہ تقریباً مکمل ہوچکا ہے ۔ مرکزی حکومت نے بورڈ کی تقسیم کے سلسلہ میں دونوں ریاستوں سے جو تجاویز طلب کی تھیں وہ داخل کردی گئی ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی وقف بورڈ کی تقسیم کا عمل مکمل ہوجائے گا ۔اوقافی اداروں کی آمدنی اور دیگر اثاثہ جات کی تقسیم کے سلسلہ میں مرکز نے بعض رہنمایانہ خطوط وضع کئے ہیں جن کے مطابق وقف بورڈ کی تقسیم عمل میں آئے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کے متعلق ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کی حکومت نے ہدایت دی ہے ۔ سنگل جج نے اسپیشل آفیسر کے تقرر کو کالعدم کردیا تھا ۔ حکومت اس فیصلہ کے خلاف ڈیویژن بنچ پر اپیل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اور خاص طور پر پرانے شہر کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔