اقلیتوں کیلئے مزید بہت کچھ کرنے کے امکانات موجود

نئے سال کی پریس کانفرنس میں وزیر اعظم کا بیان
نئی دہلی 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اظہار افسوس کیا کہ اقلیتوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے حکومت کے اقدامات ان تک نہیں پہنچ سکے ۔ انہوں نے پر زور انداز میں کہا کہ اقلیتوں کیلئے مزید بہت کچھ کرنے کے امکانات موجود ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل آوری کے مقصد سے بہت کچھ کیا ہے لیکن انہیں یہ کہتے ہوئے افسوس ہے کہ اس کے فوائد عوام تک نہیںپہنچے وہ اقلیتوں کیلئے پیش کی ہوئی اسکیموں کے فوائد ان تک نہ پہنچنے کے بارے میں سوال کا جواب دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت ہوتی رہتی ہے کہ اقلیتوں پر کانگریس کی گرفت ڈھیلی پڑ چکی ہے اور اس کیلئے حالیہ انتخابی نتائج کا حوالہ دیا جاتا ہے جن میںاقلیتوں کے نمائندوں کا مظاہرہ ان نشستوں پر بہتر نہیں رہا جہاں اقلیتی رائے دہندوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت جبکہ اقلیتوں کیلئے تحفظات کا مسئلہ پیش نظر ہے ۔ ایس سی اور ایس ٹی کا موقف مسلمانوں کو عطا کرنے کا معاملہ عدالتوں میں زیر التواء ہے یہ بھی سچ ہے کہ بعض اقدامات ہنوز نہیں کئے گئے تاہم منموہن سنگھ نے اقلیتی طلبہ کو وظائف اور یو پی اے حکومت سے وزیر اعظم کے نئے 15 نکاتی پروگرام کے تحت اقلیتوں کیلئے خصوصی ترقیاتی اسکیموں کا تذکرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود اقلیتوں کیلئے مزید بہت کچھ کرنے کا امکان برقرار ہے ۔ توپی اے کے 10 سالہ دور اقتدار کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہمیشہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کو اعلی ترین ترجیح دیتی رہی ہے اور نشاندہی کی کہ 2004-2005 سے جبکہ یو پی اے برسراقتدار آئی ہیں اقلیتوں کیلئے خرچ کی جانے والی رقم میں 10 گنا اضافہ ہوچکا ہے ۔تمام ترجیحی شعبوں کا 15 فیصد قرض بینکوں کی جانب سے دیا جارہا ہے جو اب اقلیتوں تک پہنچ رہا ہے تا کہ وہ اپنے چھوٹے کاروبار شروع کرسکیں یا موجودہ چھوٹے کاروبار کو توسیع دے سکیں ۔درج فہرست ذاتوں ،درجہ فہرست طبقات اور اقلیتی طلبہ کو یو پی اے دور حکومت میں 2 کروڑ سے زیادہ وظائف مختلف پروگراموں کے تحت دیئے جاچکے ہیں ۔