اقلیتوں کیلئے تحفظات حکومت کے زیر غور:کے رحمن خان

نئی دہلی ۔ 13 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان نے آج کہا کہ حکومت اقلیتوں کیلئے تحفظات کے مسئلہ کا رنگناتھ مشرا کمیشن رپورٹ کی روشنی میں جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے ریاستی اقلیتی کمیشنس کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت سماجی اور معاشی پسماندہ طبقات کی مذہبی اور لسانی اقلیتوں میں شناخت اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کی سفارش کرنے پر غور کر رہی ہے۔ قومی کمیشن برائے مذہبی و لسانی اقلیتیں کے صدر سابق چیف جسٹس آف انڈیا رنگناتھ مشرا ہیں۔ انہوں نے تجویز کی ہے کہ دیگر پسماندہ طبقات کو 27 فیصد تحفظات کے بجائے ان میں سے 15 فیصد مسلمانوں اور عیسائیوں کیلئے مختص کرتے ہوئے باقی 12 فیصد دیگر پسماندہ طبقات کو دیئے جائیں۔

رحمن خان نے کہا کہ ایسے تحفظات دستور کی دفعہ 15 اور 16 کے جذبہ کے عین مطابق ہوں گے ۔ دستور ہند کی دفعہ 15 مذہب ، نسل ، ذات ، صنف یا مقام پیدائش کی بنیاد پر فرق و امتیاز برتنے پر امتناع عائد کرتی ہیں اور دفعہ 16 سرکاری ملازمتوں میں مساوی مواقع کے بارے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جین طبقہ کو عنقریب اقلیتوں کی فہرست میں شامل کرلیا جائے گا ۔ رحمن خان کے بموجب حکومت جین طبقہ کو اقلیتی طبقوں کی فہرست میں شامل کرنے اور حکومت ہند کی فلاحی اسکیموں کے قواعد جین طبقہ کو بھی پہنچانے پر غور کر رہی ہے۔ فی الحال اقلیتی طبقات کی فہرست میں قومی کمیشن برائے اقلیتیں قانون 1992 ء کے تحت مسلمان، سکھ ، عیسائی ، بدھ مت کے پیرو اور آتش پرست (پارسی) شامل ہیں۔