اقلیتوں کو سبسیڈی پر قرض ، بینکوں کا عدم تعاون

درخواست گذار بینکس کے چکر کاٹنے پر مجبور ، رقم کی اجرائی سے گریز
حیدرآباد۔/30جنوری، ( سیاست نیوز) اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی اجرائی کے باوجود قرض کی اجرائی کے سلسلہ میں امیدواروں کو بینکوں کے عدم تعاون کے سبب مشکلات کا سامنا ہے۔ مالیاتی سال 2013-14 کے منظورہ سبسیڈی کی رقم کو اقلیتی فینانس کارپوریشن نے امیدواروں کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنا شروع کردیا ہے اور اس کی اطلاع امیدواروں کو دے دی گئی۔ تاہم جب امیدوار متعلقہ بینک سے رجوع ہورہے ہیں تو بینک حکام کسی نہ کسی بہانے ٹال مٹول کی پالیسی اختیارکئے ہوئے ہیں۔ حیدرآباد ہی نہیں اضلاع میں بھی امیدوار روزانہ بینکوں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ قواعد کے مطابق اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے سبسیڈی کی رقم کی اجرائی کے بعد بینک کو قرض کی رقم جاری کرنی چاہیئے لیکن بینک اس سے صاف طور پر انکار کررہے ہیں یا پھر ضروری اُمور کی تکمیل کا بہانہ بناکر قرض کی رقم جاری کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ کئی ایسے امیدواروں نے اقلیتی فینانس کارپوریشن پہنچ کر اس سلسلہ میں بینکوں کے عدم تعاون کی شکایت کی۔ منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن پروفیسر ایس اے شکور نے اس مسئلہ کو اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ بینکرس کمیٹی نے تمام بینکوں کو قرض کی اجرائی کے سلسلہ میں نشانے الاٹ کئے ہیں۔ حکومت نے گزشتہ سال ہی امیدواروں کا انتخاب کرتے ہوئے سبسیڈی کی رقم جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم تلنگانہ حکومت نے منظورہ درخواستوں کی از سر نو جانچ کی ہدایت دی۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں میں درخواستوں کی دوبارہ جانچ کا کام تقریباً مکمل کرلیا اور بینکوں کو سبسیڈی کی رقم جاری کردی گئی۔ امیدوار کے اکاؤنٹ میں سبسیڈی کی رقم پہنچنے کے باوجود اکاؤنٹ آپریٹ نہیں کیا جاسکتا۔ بینک کی جانب سے قرض کی رقم جاری کرنے کے بعد ہی اکاؤنٹ سے رقم نکالی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں اقلیتی فینانس کارپوریشن نے ابھی تک 7کروڑ 17لاکھ روپئے بطور سبسیڈی جاری کردیئے ہیں اور امیدواروں کی تعداد 1325 ہے۔ تلنگانہ کے 10اضلاع میں سبسیڈی اسکیم سے استفادہ کیلئے 3779 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا جن کے لئے 18کروڑ 60لاکھ روپئے کی سبسیڈی منظور کی گئی۔ کلکٹرس نے بینکوں کے اشتراک سے 2119 امیدواروں کو اہل قرار دیا اور ان کیلئے 12کروڑ کی سبسیڈی کی سفارش کی۔ درخواستوں کی دوبارہ جانچ کے بعد تقریباً 50فیصد امیدواروں کو سبسیڈی کی رقم جاری ہوچکی ہے تاہم بینکوں کا عدم تعاون کا رویہ امیدواروں کیلئے مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے جس کے سبب وہ چھوٹے کاروبار کے آغاز سے محروم ہیں۔