اقامت دین انبیاء کا عین مقصد

مسجد عزیزیہ میں اجتماع سے مولانا محمد فہیم الدین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اگست : ( دکن نیوز ) : قرآن کی تعلیمات درس دیتی ہیں کہ اللہ نے جب اس دنیا میں بنی نوع انسانی کو پیدا کیا تو اسے یوں ہی عبث نہیں پیدا کیا بلکہ ایک خاص مقصد دے کر بھیجا اور کائنات کے رب نے اس مقصد کو واضح کرنے اور اسے کھول کھول کر انسانیت کے سامنے پیش کرنے کے لیے انبیاء کو روانہ کرتا رہا اور رب نے ان انبیاء کو جہاں جہاں بھیجا وہاں انہوں نے انسانیت کو وحدانیت ، رسالت اور آخرت کا درس دیا اور انہیں بتایا کہ زندگی چند روزہ ہے ابدی زندگی ہی دراصل کامیاب اس وقت کہلاتی ہے جب کہ بندے اس کی راہ پر چلتے ہوئے صراط المستقیم کی راہ اپنائیں ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد فہیم الدین رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے مسجد عزیزیہ کانفرنس ہال میں بعنوان ’ انبیاء ؑ کی بعثت کا مقصد ‘ اجتماع میں کیا ۔ اجتماع کی نگرانی امیر مقامی سید سلطان محی الدین نے کی ۔ برادر محمد معز کی قرات کلام پاک و ترجمانی سے کارروائی کا آغاز ہوا ۔ مولانا محمد فہیم الدین نے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اللہ کی کتاب بتاتی ہے کہ حضرات انبیاء ؑ کا عین مقصد دین کی اقامت رہا ہے ۔ اللہ نے ان انبیاء کو جس مقام پر مبعوث کیا وہاں پہنچ کر ان نبیوں نے اللہ کے احکامات اور اس کی تعلیمات کو بندگان خدا تک پہنچاتے ہوئے دین کے قائم کرنے کے ساتھ خدمت خلق کے ادا کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی ۔ آج بھی اگر مسلمان دین کی اقامت کے لیے یک جٹ ہو کر خدمت خلق کو اپنا مشن بناتے ہوئے انسانیت کے قلوب تک پہنچیں تو بعید نہیں کہ یہ دین اس دنیا میں قائم ہو کر رہے ۔ انہوں نے کہا کہ انبیاء دراصل اللہ کے وفادار ، جاںنثار اور اطاعت شعار و برگزیدہ ہستیاں ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کردیا جسے باری تعالیٰ روز قیامت تک ایسے چمکتے و دمکتے ستاروں کے مانند ان کی پاکیزہ ہستیوں کو باقی و برقرار رکھے گا جس سے انسانیت فلاح پاسکے ہمیشہ ہمیں اپنی دعاوں میں اس بات کو پیش نظر رکھنا ہے کہ خدا یا انبیاء اور صدیقین و شہداء کی راہ ہمیں دکھا ۔ انہوں نے کہا کہ انبیاء کے اس عظیم مقصد اقامت دین کو موجودہ مسلمانوں کے کاندھوں پر ڈالا گیا کہ وہ اس دین کو دنیا کی سرزمین پر من و عن غالب کردیں ۔ سید فاروق نے کارروائی چلائی اور دعا پر اجتماع اختتام کو پہنچا ۔۔