افغان ۔ پاک سرحد پر سخت سیکوریٹی انتظامات

اسلام آباد ۔ 3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد پر سیکوریٹی انتہائی سخت کردی ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق جنگ سے متاثرہ اس ملک میں جاریہ ہفتہ صدارتی انتخابات منعقد ہورہے ہیں اور طالبان نے انتخابی عمل کو متاثر کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان تسنیم اسلم نے بتایا کہ پاکستان پڑوسی ملک میں انتخابات کے دوران سرحد پر سیکوریٹی بڑھا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی بڑھانے کا مطلب زیادہ چوکسی ہے کیونکہ اس مرحلہ پر وہ نہیں بتا سکتے کہ مزید کیا اقدامات کئے جانے والے ہیں لیکن یہ بات طئے ہیکہ ہم سیکوریٹی میں اضافہ کرتے ہوئے کسی بھی شخص کی غیرقانونی طور پر منتقلی کو روکیں گے۔ افغانستان میں انتخابات کا پہلا مرحلہ ہفتہ سے شروع ہورہا ہے اور اقتدار کی جمہوری طور پر منتقلی کا یہ پہلا تجربہ ہوگا کیونکہ حامد کرزئی زیادہ سے زیادہ دو میعاد مکمل کرنے کے بعد سبکدوش ہورہے ہیں۔

یہ انتخابات افغانستان کیلئے نمایاں اہمیت کے حامل ہیں اور بتایا جاتا ہیکہ اس کے علاقائی سلامتی پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ انتخابات ایسے وقت ہورہے ہیں جبکہ امریکی زیرقیادت بین الاقوامی فوج جاریہ سال کے ختم تک مکمل تخلیہ کی تیاری کررہی ہے۔ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ گہرے روابط رہے ہیں اگرچہ سرکاری طور پر پاکستان نے ملک کے داخلی معاملات میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ انتخابات کے بعد افغانستان کے ساتھ ہم مستحکم روابط کے خواہاں ہے۔ انہوں نے افغانستان کے عوام اور حکومت کو اس سنگ میل پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری سفر میں افغانستان کے عوام کیلئے یہ تاریخی لمحہ ہے۔ ہمیں توقع ہیکہ افغانستان مزید طاقتور اور متحد بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے یہ بھی توقع ظاہر کی کہ افغانستان سیکوریٹی چیلنجس سے بھی مؤثر طور پر نمٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتہاء پسند گروپس کی دھمکیوں کے باوجود توقع ہیکہ رائے دہندے ریکارڈ تعداد میں حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے۔

طالبان نے انتخابی عمل کو متاثر کرنے کا انتباہ دیا ہے اور انتخابات کے دوران پرتشدد واقعات بھی پیش آئے۔ افغانستان نے متعدد مرتبہ طالبان کے دہشت گرد حملوں کیلئے پاکستان کو موردالزام قرار دیا اور کہاکہ وہ طالبان کی تائید کررہا ہے۔ تاہم پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ حال ہی میں طالبان نے الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر کو بم حملہ کا نشانہ بنایا تھا جس پر صدر حامد کرزئی نے پاکستان کو موردالزام قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ انتخابات میں ان (کرزئی) کے امکانات کو روکنے کیلئے اس طرح کی کارروائیاں کی جارہی ہے۔ پاکستان نے کرزئی کے اس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔