افغان طالبان کا دوسرے مرحلہ کی بات چیت سے لاعلمی کا اظہار

کابل 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ایک طرف جہاں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کے دوسرے مرحلہ کی میڈیا میں تشہیر کی جارہی ہے وہیں دوسری طرف طالبان نے کم سے کم جاریہ ہفتہ میں مذاکرات کے دوسرے مرحلہ کے آغاز کو خارج از امکان قرار دیا اور ساتھ ہی ساتھ کابل سے جاری کی گئی ملا عمر کی موت کی خبر پر بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یاد رہے کہ افغانستان سے جاری خبر میں کہا گیا تھا کہ ملا عمر دو سال قبل ہی انتقال کر گیا تھا۔ ایک ایسے وقت جب بات چیت کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے والا ہے، ملا عمر کی موت کی خبر دینا آخر کیا معنی رکھتا ہے۔ اس طرح امن مذاکرات خطرہ میں پڑسکتے ہیں۔ طالبان نے ملا عمر کی موت کی توثیق نہیں کی ہے۔

میڈیا میں یہ خبریں تقریباً ہر روز گشت کررہی ہیں کہ چین یا پاکستان میں امن مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔ طالبان نے اپنی ویب سائٹ پر وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات کے دوسرے مرحلہ کے بارے میں اُن کے دفتر کو کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ ملا عمر 2001 ء میں جب افغانستان میں امریکی قیادت والی افواج نے فوج کشی کی تھی، اُس وقت سے عوامی سطح پر کبھی نظر نہیں آیا۔ 2001 ء میں امریکی فوج کشی کے بعد افغانستان میں طالبات حکومت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔