افغانستان میں خود افغانی شہری مہاجر کی طرح رہنے پر مجبور

اقوام متحدہ، یکم دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ نے کہا کہ افغانستان میں جاری جدوجہد کی وجہ سے اس سال اب تک پانچ لاکھ سے زیادہ لوگوں کی اندرونی نقل مکانی ہوئی ہے ۔اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے اقوام متحدہ انسانی امور کی مطابقت پذیری کے محکمے (اوسی ایچ اے ) کے حوالے سے کہا کہ افغانستان میں تشدد اور تنازعات کی وجہ سے سال در سال لوگوں کی اندرونی نقل مکانی میں اضافہ ہو رہا ہے جو واقعی تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013 کے مقابلے اس سال چار گنا زائد لوگ اپنے ہی ملک میں اپنے گھر چھوڑ کر دوسرے مقامات پر مہاجر کی طرح رہنے پر مجبور ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ میں مدد مشن کے کوآرڈینیٹر مارک بڈین نے افغانستان میں لوگوں کی نقل مکانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی ملک میں بے گھر ہونے والوں کے یہ درج کئے گئے اعداد و شمار چونکانے والے ہیں۔ اس کے علاوہ بے گھر ہوکر زندگی گزارنے والے خاندانوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔مسٹر بڈین نے کہا کہ دہشت گردانہ سرگرمیوں اور سیکورٹی کے نظام بدتر ہونے کی وجہ سے افغانستان کے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2001 سے اب تک 11 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ تین لاکھ 23 ہزار سے زیادہ لوگ اس سال کے آغاز کے 10 ماہ میں بے گھر ہوئے ہیں۔رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ طالبان دہشت گردوں کے حملوں میں قندوز، ہیلمنڈ اور فرح صوبے میں گزشتہ چند ماہ میں ہزاروں افغان شہری بے گھر ہوئے ہیں۔