افغانستان میں بم دھماکہ مخلوط فوجی خدمات کا ایک سپاہی ہلاک

قندھار۔ 30؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ بین الاقوامی فوجی مخلوط اتحاد نے افغانستان میں کہا کہ ایک لب سڑک بم دھماکہ سے مخلوط خدمات کا ایک افغان فوجی ملک کے شمال مشرقی صوبہ میں ہلاک ہوگیا۔ مخلوط اتحاد کے ترجمان کیپٹن پیٹرک سائمنس نے ہلاکت کی توثیق کی۔ بم دھماکہ ریمورٹ کنٹرول کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ جب اتحادی فوج کا قافلہ صوبہ زابل کے دارالحکومت قلات کے مضافات میں پہنچا تو ریمورٹ کنٹرول کے ذریعہ بم دھماکہ کردیا گیا۔ صوبائی گورنر عبدالخالق ایوبی نے کہا کہ تین فوجی زخمی بھی ہوگئے۔ ناٹو عام طور پر رکن ممالک کی جانب سے مہلوکین کی قومیت کے اعلان کا انتظار کیا کرتا ہے۔ افغان فوج بین الاقوامی لڑاکا فوجیوں کے جاریہ سال دسمبر کے اواخر تک ناٹو فوج کے تخلیہ سے قبل علاقہ کا انتظام اپنے ذمہ لے رہا ہے،

لیکن بین الاقوامی اتحادی فوج کا عملہ وقفہ وقفہ سے طلایہ گردی کیا کرتا ہے اور اس طلایہ گردی میں افغان فوجی اس کی مدد کرتے ہیں۔ اب بھی افغانستان کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں شورش پسندی عروج پر ہے۔ صدر افغانستان حامد کرزئی نے امریکی فوج کے 2014ء کے بعد بھی افغانستان میں تعینات رہنے کے معاہدہ پر دستخط سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا ہے کہ وہ عنقریب صدر افغانستان کے عہدہ سہ سبکدوش ہونے والے ہیں۔ اس لئے دستخط آئندہ صدر سے حاصل کرنا مناسب ہوگا، لیکن حامد کرزئی کئی بار افغانستان کے بارے میں امریکی پالیسی پر شدید برہمی ظاہر کرچکے ہیں جس سے معاہدہ پر دستخط سے ان کا انکار مشتبہ ہوگیا ہے۔