افریقی طلباء حکومت کی یقین دہانی پر احتجاج سے دستبردار

نئی دہلی ۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) افریقی طلباء کے گروپ نے حکومت کی جانب سے بہتر تحفظ کی یقین دہانی کے بعد احتجاجی مظاہرے کا منصوبہ ترک کردیا۔ ان طلباء نے کہا کہ وزارت اُمور خارجہ کے عہدیداروں سے ہم نے ملاقات کی جنہوں نے جنتر منتر پر احتجاج نہ کرنے کی ہم سے خواہش کی اور سلامتی کے ضمن میں ہمیں تیقن دیا گیا۔ حکومت نے آج جن متعدد اقدامات کا اعلان کیا، ان میں ایک بڑی بیداری مہم شامل ہے جبکہ وزیرامورخارجہ سشماسوراج نے کہا کہ کانگو کے ایک نوجوان کی ہلاکت کوئی ’’نسل پرستانہ جرم‘‘ نہیں ہے۔ سشما نے اپ نے نائب وزیر وی کے سنگھ، معتمد خارجہ ایس جئے شنکر اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ افریقی قاصدین اور اسٹوڈنٹس کے ایک گروپ سے ملاقات کی، جس نے حفاظت و سلامتی کے بارے میں تشویش و فکرمندی ظاہر کی۔ اس پر سشما نے یقین دلایا کہ حکومت ’’بڑی حکمت عملی‘‘ پر کام کررہی ہے جس کے تحت ادارہ جاتی میکانزم قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت، کانگو کے شہری ماسونڈہ کیٹاڈا ایسور کی ہلاکت کے کیس کی تیزگام شنوائی کی پابند عہد ہے اور مجرمین کو ممکنہ سخت ترین سزاء یقینی بنائیں گے۔