اعلیٰ تعلیم کیلئے بے شمار پیشہ ورانہ کورسیس، تعلیم کیساتھ اخلاقی تربیت پر بھی زور

حیدرآباد۔/31مئی، ( راست ) روزنامہ ’سیاست‘ کی جانب سے ٹیچرس کیلئے ایک ٹریننگ پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں ٹیچرس کو نئے نصاب کو پڑھانے کے صحیح طریقہ کار سے واقف کروایا گیا۔ اس پروگرام کا آغاز جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روز نامہ ’سیاست‘ کی تقریر سے ہوا۔ جس میں ایڈیٹر’سیاست‘ نے ٹیچر کے پڑھانے کے انداز کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے ٹیچرس کو طلباء عمر بھر بھول نہیں پاتے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر صحیح انداز میں طلباء و طالبات کی تربیت کی جائے تو آج جو حالات ہیں کہ اگر کسی لڑکے یا لڑکی سے پوچھا جائے کہ آپ کیا بننا چاہتے ہیں تو جواب صرف ڈاکٹر یا انجینئر ہوتا ہے۔ ان دو پیشوں کے علاوہ آج کئی اور پیشے اور مواقع فراہم ہیں جس کے بارے میں طلباء و طالبات کی صحیح تربیت سے تبدیلی لائی جاسکتی ہے اور مختلف میدانوں میں انہیں روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں۔ ساتھ ہی جناب زاہد علی خاں نے بچوں کی اخلاقی تربیت پر بھی زور دیا کہ آج کے ماحول کو صحیح اخلاقی تربیت سے بدلا جاسکتا ہے۔

جناب محمد محبوب حسین نے اپنی تقریر میں کہا کہ طلباء کی اخلاقی اور سماجی اقدار کی پہچان ہی ان کی صحیح تربیت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ طلباء کو ہر میدان میں تیار کریں۔ محترمہ حبیب النساء وائس پرنسپل اے ای ایس کالج آف ایجوکیشن نے اپنے خطاب میں اساتذہ کو اپنے تدریسی معیار کو بلند کرنے کامشورہ دیا اور کہا کہ مختلف مہارتوں کے ذریعہ اساتذہ کو تیار کریں جو کہ قوم کے طلباء کی صحیح تربیت کرسکیں۔ جناب بشیر الدین فاروقی (ریٹائرڈ ڈپٹی ڈی او) نے اساتذہ کو CCEطریقہ کار کو اپنانے کا مشورہ دیا اور بتایا کہ موجودہ نصاب میں تبدیلی کے نتائج کی بنیاد پر کسی بھی مضمون کے سبق کو رٹا کر امتحان میں کامیاب نہیں کیا جاسکتا، اور ہر مضمون کے ہر سبق کے تحتActivity دی گئی ہے جس کے نتیجہ کی بنیاد پر بچے کو عملی طور پرActivity کئے بغیر سبق کو سمجھانا دشوار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر ٹیچر پہلے طالب علم ہے اور بعد میں ٹیچر، یعنی ٹیچر کو چاہیئے کہ اپنے مضمون میں ہونے والے نئے ڈیولپمنٹ سے واقف ہوکر طلباء کو معلومات فراہم کریں۔ جناب فضل الرحمن خرم کرسپانڈنٹ ڈان ہائی اسکول نے اپنے پیشرو مقررین سے اتفاق کرتے ہوئے

نئے طریقہ کار کو اپنانے کا مشورہ دیا۔ محترمہ حنا انصاری نے اساتذہ سے کہا کہ طلباء کو صرف کتابی علم سے روشناس کرانا کافی نہیں ہے بلکہ اخلاقی اور سماجی اقدار سے واقف کروانا بھی نہایت ضروری ہے۔ ہر ٹیچر کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آنے والے وقت میں ہر طالب علم کو صحیح اور غلط کی پہچان سے واقف کروایا جبکہ CCE طریقہ تعلیم کے بارے میں تفصیلی طور پر پروجیکٹر کے ذریعے معلومات فراہم کئے۔ آخر میں جناب عبدالرحمن زونل سکریٹری سائنس فیر اکیڈیمی آندھرا پردیش نے مقررین اور اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی ادارہ ’سیاست‘ اور جناب زاہد علی خاں اور جناب ظہیر الدین علی خاں کا اس پروگرام کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔ اس پروگرام سے مختلف اسکولس کے تقریباً 70-60 ٹیچرس نے استفادہ کیا۔