اشوک چوہان کو ٹکٹ دیئے جانے کا مذاق

امراوتی/اکولہ/ناندیڑ۔30مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) نریندر مودی نے مہاراشٹرا کے داغدار سابق چیف منسٹر اشوک چوہان کو ٹکٹ دینے پر راہول گاندھی کا مذاق اڑایا اور این سی پی سربراہ شردپوار پر مہاراشٹرا میں کسانوں کی خودکشی روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا ۔ ناندیڑ میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کانگریس کے اس بیان کو شرمناک قرار دیا کہ کوئی بھی قانون اشوک چوہان کو انتخابی مقابلہ سے نہیں روکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچیکہ شہزادہ (راہول) نے کہا تھا کہ وہ کرپشن کے تعلق سے سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ایسے معاملہ میں کارروائی کی جائے گی لیکن انہوں نے اشوک چوہان کو انتخابی ٹکٹ دیا ہے ۔ انہوں نے یہ جاننا چاہا کہ کیا کانگریس کیلئے اس طرح ٹکٹ دینا کارروائی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں کتنے اچھے آدرش امیدوار ہیں ۔ ان کا اشارہ ’’آدرش ہاؤزنگ اسکام ‘‘کی طرف تھا جس میںسابق چیف منسٹر کا نام بھی شامل ہے ۔ نریندر مودی نے کہا کہ کیا کوئی تصور کرسکتا ہے کہ کارگل میں شہید ہونے والوں کی بیواؤں اور اس جنگ کے ہیروؤں کے ساتھ بھی اسکام ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد نئی حکومت آدرش اسکام پر کارروائی کرے گی اور کسی کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا ۔

امراوتی میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ یہاں کسانوں کو بچانے کیلئے شردپوار نے کچھ نہیں کیا ۔ انہوں نے رائے دہندوں سے خواہش کی کہ وہ ہندوستان اور مہاراشٹرا کو این سی پی سے آزاد کریں ۔ وزیر زراعت کا تعلق اسی مقام سے ہے لیکن وہ کسانوں کو نہیں بچاسکے ۔ ان کے پاس کرکٹ پر بات کرنے کیلئے وقت ہے لیکن مرتے کسانوں کے بارے میں سوچنے کیلئے بھی وقت نہیں ۔ مقامی ٹیکس کے نفاذ پر بھی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایل بی ٹی دراصل ’’لوٹو باٹو ٹیکس ‘‘ ہے ۔ اس ٹیکس کی وجہ سے مہاراشٹرا کے کسانوںکی زندگی تباہ ہورہی ہے ۔ اکولہ میں نریندر مودی نے ودربھا میں کسانوں کی خودکشی پر یو پی اے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں بھی کپاس کے کاشتکار پریشان تھے انہیں خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے کبھی انتہائی اقدام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1857ء میں ہندوستان کو انگریزوں سے آزاد کرنے کی مہم شروع کی گئی اور اب 2014ء میں ہندوستان کو کانگریس سے آزاد کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو عوامی مسائل کی پرواہ نہیں ۔