اشوک چوان ،سشیل کمار شنڈے اور پرکاش امبیڈکر کی قسمت کا فیصلہ

جمعرات کو مہاراشٹر انتخابات کا دوسرا مرحلہ
ممبئی۔16اپریل (سیاست ڈاٹ کام)مہاراشٹر میں لوک سبھا کی 10نشستوں کے لیے جمعرات کو پولنگ ہوگی اور منگل کی شام کو انتخابی مہم ختم ہوجائے گی ،ان نشستوں میں تین نشستیں شیٹول کاسٹ کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ان میں بلڈانہ،اکولہ، امراوتی،(ایس سی )،ہنگولی ،ناندیڑ ،پربھنی ،بیڑ،عثمان آباد،لاتور (ایس سی )،سولاپور(ایس سی )،شامل ہیں جہاں بی جے پی۔شیوسینا اتحاداور کانگریس اور این سی پی محاذکے درمیان راست ٹکراؤ ہے ،جبکہ میدان میں دلت مسلم فرنٹ کے طورپر ونچت بہوجن اگاڑی (وی بی اے ) بھی میدان میں ہے ۔ان میں 2014میں آٹھ نشستوں پر مودی لہر کے سبب بی جے پی اور شیوسینا نے کامیابی حاصل کی تھی اور دوسیٹوں پر کانگریس نے قبضہ کرلیا تھا۔ودربھ میں بلڈانہ حلقہ 1999شیوسینا کے قبضے میں جہاں سے سٹنگ ایم پی پرتاپ راؤ جی جادھومیدان میں ہیں جبکہ این سی پی راجندر شنگانے ان کے مقابلہ پر ہیں ،یہاں 15لاکھ 96ہزار 234رائے دہندگان میں مرد8,45,547 اور خواتین 7,50,687رائے دہنگان ہیں۔اکولہ سے بی بی ایم کے امیدوارپرکاش امبیڈکر قسمت آزما رہے ہیں جوکہ آئین کے بانی بی آرامبیڈکر کے پوتے ہیں اور دومرتبہ 1998اور 1999میں کامیابی حاصل کی اور بی جے پی سنجے ایس دھوترے کو شکست دی تھی۔سہ رخی مقابلہ میں کانگریس کے طاقتور امیدوارہدایت اللہ بی پٹیل ہیں جبکہ بی جے پی دھتورے بھی الیکشن لڑرہے ہیں ،کل 16,46,463ووٹرس میں سے 8,69,922مردرائے دہندگان اور 7,76,547 خوتیان ووٹرس ہیں جبکہ ان میں سے بیس فیصد شیڈولڈ کاسٹ ووٹرس ہیں۔امراوتی بھی شیڈولڈ کاسٹ سیٹ ہے ڈیہاں شیوسینا ایم پی آنند رالو وی آڈسول کا مقابلہ جنوبی ہند کی اداکارہ نونیت کوررانا سے ہے جن کا تعلق یوا سوابھیمان پارٹی سے ہیں اور کانگریس این سی پی کی حمایت حاصل ہے ۔

ان کے شوہر روی راناپڑوسی علاقہ بھنڈارہ سے آزادایم ایل اے جوکہ بابا رام دیو کے بھیتجے ہیں ،اس حلقہ میں 16,11,365رائے دہندگان میں سے 8,48,050مرد اور 7,63,315خواتین ووٹرس ہیں۔ہنگولی لوک سبھا حلقہ میں کانگریس کے کے راجیو استو نے شیوسینا کے سبھاش بی وانکھیڈے کو 2014میں شکست دی تھی ،وانکھیڈے کے مقابلہ پر ناندیڑ ساوتھ کے شیوسینا ایم ایل اے ہیمنت پاٹل میدان میں ہیں،حلقہ میں 15,86,194رائے دہندگان ہیں اور ان میں سے 8,39,540مرداور 7,46,645خواتین ہیں۔ناندیڑلوک سبھا حلقہ سے مہاراشٹر کانگریس کے صدراشوک چوان ایک بار پھر الیکشن لڑرہے ہیں ،انہوںنے مودی لہر کے دوران بھی یہ نشست بچالی تھی۔

ان کے مقابلہ میں بی جے پی کے پرتاپ پاٹل چکھلکر ہیں ۔پربھنی شیوسینا کا مضبوط قلعہ ہے ،یہاں سہ رخی مقابلہ شیوسینا کے سنجے جادھو اور این سی پی کے راجیش یو ویتکر اورسی پی آئی ایم کے آرآرشرساگر ہیں جن کا تعلق ونچت بہوجن اگاڑی سے ہے ۔بیڑ سے این سی پی کے بجرنگ سوناونے میدان میں ہیں ،اس حلقہ میں17,92,650ووٹرں میں سے 9,63,462 مرداور 8,29,188 خواتین ہیں۔عثمان آباد میں سیاسی طورپر خاندانی رسہ کشی ہے ،شیوسینا کے امیدوار اوم راجے نملبکر کا مقابلہ اپنے چچازاد بھائی این سی پی امیدوار ارنا جگجیت سنگھ پاٹل سے ہے ،ان کے والد پدم سنگھ پاٹلہ نمبلکر کے والد پون راجے نمبلکر کے قتل میں ملزم ہیں۔مودی لہر کے دوران پدم سنگھ پاٹل کب رویندر گائیکواڑ شیوسینا نے شکست دی تھی ،جنہوں نے ایئرانڈیا کے ایک ملازم کی چپل سے پٹائی کی تھی ،اس مرتبہ انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے ۔عثمان آباد کے حلقہ میں چھ ایم ایل میں سے پانچ ممبران کانگریس۔این سی پی سے تعلق رکھتے ہیں،ایک ایم ایل اے شیوسینا کا ہے ،85فیصددیہی آباد ی اور رائے دہندگان ہیں ،کل 17,26,793رائے دہندگان میں سے 9,32,838مردووٹرس اور 7,93,955خواتین رائے دہندگان ہیں۔لاتور بھی مراٹھوارہ کا پسماندہ حلقہ ہے اور ایس سی کے مخصوص ہے ،کانگریس کے اس گڑھ میں اس بار مصالحوں کے بادشاہ کہے جانے والے مچیندر کامت کا مقابلہ بی جے پی کے سدھاکر بی شرونگے سے ہے اور انہیں ایم پی سنیل بی گائیکواڑ کو نامزد کیا گیا ہے ۔لاتور ستمبر1993میں بھیانک زلزلہ سے متاثر ہوا تھا ،اور اب ترقی کی جانب گامزن ہے ،یہاں 16,82,607رائے دہندگان میں 8,98,919مرداور 7,84,688خواتین ووٹر س ہیں۔سولا پور سے سنیئر کانگریسی رہنمائ سشیل کمار شندے میدان میں ہیں اور تین بار منتخب ہوئے ہیں سابق مرکزی وزیرداخلہ کا مقابلہ بی جے پی مہاسوامی جے سدھیشور شیوچاریہ اور ونچت بہوجن اگاری کے پرکاش امبیڈکرسے ہے جوکہ اکولہ سے بھی قسمت آزما رہے ہیں۔ سولاپور میں دلت ،اقلیتیں ،مراٹھا اور لنگیاتس رائے دہندگان رہائش پذیر ہیں اور مقابلہ سہ رخی ہے ۔لیکن کانگریس بی جے پی کو وی بی اے سے خطرہ پیدا ہوگیا ہے ،سولاپور میں 17,02,754رائے دہندگان میں سے 893,736مردووٹرس اور 8,09,019خواتین رائے دہندگان ہیں۔