اس گاؤں میں ہم دلہن نہیں دیں گے! پانی کی قلت

بھوپال ، 12 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کے ضلع چھترپور میں پانی کی قلت نے نوجوانوں کیلئے غیرمتوقع مسئلہ پیدا کردیا ہے کیونکہ لوگ اپنی بیٹیوں کو اس گاؤں میں بیاہنے کیلئے آمادہ نہیں ہیں۔ موضع بکسواہا کے ایک متوطن نے کہاکہ حال ہی میں ایک شادی منسوخ کردی گئی کیوں کہ اِس علاقہ میں پانی کی سخت قلت کا مسئلہ ہے۔ کوئی بھی اپنی بیٹیوں کو یہاں بیاہنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ضلع چھترپور کے بکسواہا گاؤں میں پانی کا شدید بحران چل رہا ہے۔ ایک ہزار نفوس کی آبادی والے اِس گاؤں میں پانی کے لئے کوئی پائپ لائن نہیں۔ لوگوں کو حصول آب کے لئے دور دراز تک سفر کرنا پڑتا ہے۔ اس گاؤں میں پہلے دو ہینڈ پمپس ہوا کرتے تھے جو اب خشک ہوگئے ہیں۔ جسو اہریوار کے بیٹے کی شادی یہی پانی کی قلت کے مسئلہ کے سبب منسوخ کرنی پڑی۔ جسو نے بتایا کہ لڑکی والوں نے لڑکے اور خاندان کو پسند کرلیا تھا لیکن سربراہی آب کی حالت دیکھنے کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان رشتے کا معاملہ بگڑ گیا اور آخرکار شادی منسوخ ہوگئی۔ پنچایت کے سربراہ راجیش پرجاپتی نے اِس کے لئے ریاستی حکومت کی پالیسیوں کو مورد الزام ٹھہرایا اور ایک دیگر وجہ یہ بتائی کہ اِس علاقہ میں زیرزمین پانی کی سطح میں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہ قلت پیدا ہوگئی۔ علاوہ ازیں یہ خطہ پہاڑی نوعیت کا ہے اور پہلے ہی اِسے بنجر علاقہ قرار دیا جاچکا ہے۔ چنانچہ آنے والے دنوں میں اِس گاؤں کے نوجوانوں کو شادی کے معاملے میں اسی طرح کے مسائل پیش آسکتے ہیں۔ پرجاپتی نے کہاکہ ہم اِس مسئلہ کی یکسوئی میں جٹ گئے ہیں اور اِسے حکومت کے ساتھ ملکر جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کریں گے