اسکولس میں درسی کتب کے ساتھ گائیڈ کے استعمال پر پابندی

خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا انتباہ ، یونیفارم کی فروختگی پر خاموشی
حیدرآباد۔30مارچ(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے اسکول میں درسی کتب کے ساتھ گائیڈ کے استعمال پر عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ حکومت تلنگانہ نے محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان اسکولوں کے خلاف کاروائی سے گریز نہ کریں جو درسی کتب کے ساتھ ساتھ گائیڈ کے ذریعہ تعلیم دیتے ہوئے آسانیاں پیدا کرنے کے نام پر اولیائے طلبہ کو ہراساں کر رہے ہیں۔ اسکول فیس میں بے تحاشہ اضافہ کئے جانے کے خلاف احتجاج کررہے اولیائے طلبہ و سرپرستوں کے غصہ کو ٹھنڈا کرنے کی غرض سے جاری کردہ ان احکامات کے متعلق خود محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں کتب کی فروخت ہی غیر قانونی ہے لیکن اس کے باوجود کچھ بدعنوان عہدیداروں کے سب ایسا ممکن ہوتا جا رہا ہے اور اسکو ل انتظامیہ نہ صرف کتب بلکہ یونیفارم وغیرہ بھی باضابطہ فروخت کررہے ہیں جن کے خلاف کاروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے ان اسکولوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی جو اسکول سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طلبہ کو گائیڈ خریدنے پر مجبور کریں گے۔ حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت طلبہ کو گائیڈ کی مدد کے بغیر تعلیم دینے کی تاکید کی ہے لیکن اس کے باوجود اب بھی کئی اسکولوں میں گائیڈ کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت اسکولوں کو پابند کرنے کے بجائے گائیڈ کے ناشرین کے خلاف کاروائی کو ممکن بنائے تاکہ گائیڈ کلچر کی بنیاد ہی ختم ہو جائے لیکن ناشرین کا کہنا ہے کہ جب اسکولوں کی جانب سے طلب میں اضافہ ہوتا ہے تو اسی وقت ناشرین وہ گائیڈ تیار کرتے ہیں جو مارکٹ میں بہ آسانی فروخت ہوتی ہے۔