اسمبلی میں کانگریس کا ڈرامہ ‘ آبپاشی پراجیکٹس کے خلاف سازش

حکومت کے خلاف کسانوں کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش۔ ٹی آر ایس قائدین کا الزام
حیدرآباد 30 اپریل ( این ایس ایس ) کانگریس قائدین ‘ آبپاشی پراجیکٹس کے خلاف اپنی سازش کے تحت ریاستی اسمبلی میں ڈرامہ بازی کر رہے ہیں۔ چیف وہپ کے ایشور اور وہپ جی سنیتا نے یہ الزام عائد کیا ۔ اسمبلی میڈیا پوائنٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس قائدین پر سیاسی مفادات کیلئے ایوان اسمبلی میں گڑبڑ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے حصول اراضیات قانون کی منظوری پر کانگریس پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ اسمبلی کی کاروباری مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں کانگریس قائدین نے اس قانون میں ضروری تبدیلیوں سے اتفاق کیا تھا لیکن آج ایوان میں اس مسئلہ پر پارٹی نے بالکل متضاد موقف اختیار کیا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن کے قائدین اور ارکان ورنگل میں منعقدہ ٹی آر ایس کے جلسہ عام کی کامیابی سے اندھے ہوگئے ہیں ۔ اس جلسہ میں 15 لاکھ افراد نے شرکت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ریاست میں ترقیاتی پراجیکٹس کی راہ میں رکاوٹیں پیدا نہیں کرکستی کیونکہ حکومت ان پراجیکٹس کی تکمیل کیلئے عہد کی پابند ہے۔ پارٹی وہپ اور چیف وہپ نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی کی جانب سے حکومت کے خلاف کسانوں کو گمراہ کرنے کی ناکام کوششیں ہو رہی ہیں۔ ریاست کے کسان کانگریس پر یقین کرنے کیلئے تیار نہیں ہے اور اس کی غلط کاریوں کے نتیجہ میں کسان برادری حکومت کی مکمل تائید کریگی جو فلاح و بہبود کے پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 17,000 کروڑ روپئے کے زرعی قرضہ جات معاف کردینے کے اپنے وعدہ کو پورا کیا ہے ۔ اس کے علاوہ کے سی آر حکومت مچھیروں ‘ یادو برادری ‘ حجاموں اور دھوبیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے بھی منفرد اسکیمات کا آغازکر رہی ہے ۔ حکومت کا ماننا ہے کہ برادریوں پر مشتمل ان پیشوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے نتیجہ میں دیہی معیشت کا احیاء عمل میں آسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس طرح کی اسکیمات و ترقیاتی منصوبوں سے سے خوش نہیں ہیں ۔

تیراکی کرنے والے 30 نوجوانوں کی کونسلنگ
شمس آباد ۔ /30 اپریل (سیاست نیوز) شمس آباد تالاب اور کوتوال گوڑہ کواری میں تیراکی کیلئے آئے 30 نوجوانوں کو شمس آباد آر جی آئی پولیس نے تحویل میں لے کر کونسلنگ کی گئی اور بعد ازاں انہیں چھوڑ دیا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ کئی نوجوان تیراکی کے دوران غرق ہو چکے ہیں ۔ پولیس نے بورڈ آویزاں کیا تھا کہ تیراکی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی لیکن بورڈ کو نظر انداز کرکے تیراکی کیلئے نوجوان آرہے ہیں جنہیں پانی کی گہرائی کا اندازہ نہیں ہے جس کی وجہ سے حادثات پیش آتے ہیں۔