اسمارٹ ہیلمٹ ، جواد پٹیل کی نئی ایجاد

نیند یا نشہ کی حالت میں موٹر سیکل رانی روکنے کا فائدہ بخش آلہ
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : حیدرآباد کے ایک انجینئرنگ طالب علم جواد پٹیل نے اپنی غیر معمولی اختراعی و تدریجی صلاحیتوں کے ذریعہ ’ اسمارٹ ہیلمٹ ‘ تیار کی ہے جس سے حالت نشہ ، نیند ، سستی اور لاپرواہی کے ساتھ موٹر سیکل چلانے والوں کی خیر نہیں ، لیکن ٹریفک پولیس کے لیے راحت اور عام شہریوں کے لیے سکون و سلامتی کی ضمانت ثابت ہوگی ۔ خداداد صلاحیتوں کے حامل جواد پٹیل نے چھٹویں جماعت میں تعلیم کے دوران ڈی سی جنریٹر تیار کیا تھا اور اس ننھی عمر سے مختلف اشیاء کی تیاری کے لیے ان کی جستجو جاری رہی ۔ لارڈس انجینئرنگ کالج میں سال دوم کے طالب علم جواد نے اب اسمارٹ ہیلمٹ تیار کی ہے ۔ انگریزی روزنامہ دکن کرانیکل کے ایک مضمون کے مطابق جواد نے حیدرآباد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر فکر مند ہوتے ہوئے ایک ایسی اسمارٹ ہیلمٹ بنانے کا تہیہ کیا جس سے نہ صرف گاڑی چلانے والوں بلکہ دیگر شہریوں کی تحفظ و سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ چنانچہ انہوں نے دو حصوں پر مشتمل کٹ تیار کی ۔ جس کے ایک حصہ پر مشتمل ٹرانسمیٹر کسی بھی ہیلمٹ میں نصب کیا جاسکتا ہے اور دوسرا حصہ یعنی ’ ریسور ‘ موٹر سیکل میں نصب کیا جاتا ہے ۔ جواد پٹیل نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہیلمٹ از خود موٹر سیکل کی کنجی کے طور پر کام کرے گی جو صرف ہیلمٹ پہننے کے بعد اسٹارٹ ہوگی ۔ ہیلمٹ  میں موجودہ MQ7 سنسر خود کار انداز میں یہ پتہ چلا سکتا ہے کہ آیا موٹر سیکل راں نیند یا نشہ کی حالت میں ہے یا پھر ایسی سستی یا لاپرواہی کا شکار ہے جس سے موٹر سیکل رانی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے ۔ موٹر سیکل راں حالت نیند یا نشہ میں ہونے کی صورت میں اس کی موٹر سیکل اسٹارٹ ہی نہیں ہوگی حتی کہ گاڑی چلاتے ہوئے سگریٹ نوشی یا موبائیل پر بات چیت کی صورت میں بھی ’ الرٹ ‘ سگنل آجائے گا ۔ موٹر سیکل راں کے کسی حادثہ کا شکار ہونے کی صورت میں ایمرجنسی نمبر پر از خود مسیج چلا جائے گا ۔ الیکٹرانکس کے طالب علم جواد پٹیل نے اپنے اس اسمارٹ ہیلمٹ کے لیے حکومت ہند سے پیٹنٹ حاصل کرچکے ہیں ۔ یہ اگرچہ ان کا پہلا پیٹنٹ ہے تاہم یہ ان کی پہلی ایجاد نہیں ہے قبل ازیں وہ کسانوں کے لیے خود کار فوارے ( اسپرنکلرس ) ، اسمارٹ واٹر بوٹلس اور دیگر کئی چیزیں ایجاد کرچکے ہیں ۔۔