اسلام سے پہلے خواتین اپنے بنیادی حقوق سے محروم تھیں

جامع مسجد ایر فورس میں مولانا محمد ذکی الدین کا خطاب
حیدرآباد۔/14جنوری، (پریس نوٹ ) اسلام سے پہلے دنیا کی مختلف تہذیبوں اور مختلف ممالک میں عورت اپنے بنیادی حقوق سے بالکل محروم تھی بلکہ ہندو ازم میں عورت کا خاوند مرجاتا ہے تو اس کو معاشرہ میں زندہ رہنے کے قابل نہیں سمجھا جاتا۔ جزیرہ عرب میں بیٹی کا پیدا ہونا عار سمجھا جاتا تھا اور ماں باپ اپنے ہاتھوں سے زندہ درگورکیا کرتے تھے۔ ایسے ماحول میں جبکہ چاروں طرف عورت کے حقوق کو پامال کیا جارہا تھا اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبیؐ کو اسلام کی نعمت دے کر بھیجا ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حافظ و قاری محمد ذکی الدین راہی حسامی سیوا نگری نے جامع مسجد ایر فورس گوتم نگر بالا نگر میں منعقدہ مسلمانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف لائے، آپؐ نے عورت کے مقام کو بتلایا کہ اے لوگو اگر یہ بیٹی ہے تو تمہاری عزت ہے، اگر بہن ہے تو تمہاری ناموس ہے، اگر بیوی ہے تو زندگی کی ساتھی ہے، اگر ماں ہے تو اس کے قدموں میں تمہاری جنت ہے۔ مولانا راہی نے کہا کہ عورت کی کھوئی گئی عزت کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے واپس دلایا اور بتایا کہ اسلام میں رہبانیت نہیں ہے۔ حضور اکرمؐ نے اپنے دو انگلیوں کا اشارہ کرکے فرمایا جس آدمی کے گھر میں دو بیٹیاں پیدا ہوں وہ ان کی اچھی پرورش کرے حتیٰ کہ ان کا نکاح کردے تو وہ آدمی جنت میں میرے ساتھ ایسا ہوگا۔