اسلام آباد میں ناکہ بندی، مخالف حکومت احتجاج

اسلام آباد ۔ 13 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ تقریباً 25 ہزار پولیس ملازمین اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حکومت کے خلاف اسلام آباد تک مارچ نکالنے اپوزیشن پارٹیوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے سخت سیکوریٹی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اپوزیشن نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے تازہ انتخابات پر زور دیا ہے۔ فوج نے اسلام آباد کی سیکوریٹی کو تین ماہ کیلئے حاصل کرلیا ہے۔ فوج سے کہا گیا ہیکہ وہ حکومت کے اہم اداروں کا تحفظ کرے۔ کرکٹر سے سیاستداں بننے والے عمران خان اور کینیڈا کے عالم دین طاہرالقادری نے کل یوم آزادی پاکستان کے موقع پر ریالیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے تاکہ گذشتہ سال انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کیا جاسکے۔

اپوزیشن نے نواز شریف کی حکومت کو بیدخل کرنے اور اس کی مخالف غریب عوام پالیسیوں اور رشوت ستانی میں اضافہ کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ جو لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں گے وہ اپنے نفع و نقصان کا خود ذمہ دار ہوں گے۔ حکومت کو دستوری و جمہوری طرز پر احتجاج پر اعتراض نہیں ہے۔ اگر غیردستوری طور پر ریالیاں نکالی گئیں تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ اسلام آباد کے ہر راستہ کو بند کردیا گیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جمہوریت نہیں ہے۔ ان کا انقلاب مارچ کل ہر حال میں نکلے گا۔ وزیرداخلہ کا بیان شرانگیز ہے۔ عمران خان نے کہا کہ انصاف ملنے تک ان کی پارٹی کے کارکن پاکستان کے ہر سڑک پر دکھائی دیں گے۔