اسلامی معاشرت میں عورت قدرو منزلت کی حامل

حیدرآباد۔16مارچ (راست) معاشرہ جس تیزی کے ساتھ بدل رہا ہے اُس نے ملت اسلامیہ کو مختلف قسم کے مسائل سے دوچار کردیا ہے ۔ مسلم معاشرہ میں آئے دن ایسی چیزیں داخل ہورہی ہیں جو اسلامی معاشرت کے خلاف ہے اور مسلمانوں کے تشخص پر کاری ضرب لگا رہے ہیں ۔ خاص طور پر مغربی تہذیب کی چکا چوند اب مسلم نوجوانوں اور مسلم لڑکیوں کو بھی متاثر کرنے لگی ہے ۔ اسلئے مسلمانوں کی نئی نسل مغربی تہذیب کی دلدادہ نظر آرہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد اقبال احمد رضوی القادری ‘ مولانا ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری ( نائب صدر رحمت عالم کمیٹی) ‘ محمدشاہد اقبال قادری ( صدر رحمت عالم کمیٹی ) نے مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے منعقدہ اجلاس بمقام قادریہ اسلامک سنٹر دبیرپورہ سے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ رحمت عالم کمیٹی مسلسل 19سالوں سے اپنے منشور کے ذریعہ معاشرہ میں انقلاب لانے کے مقصد سے اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اسلامی معاشرت میں عورتوں کو جس قدر عزت حاصل ہے کوئی اور مذہب اس کے عشر عشیر کو بھی نہیں پہنچ سکتا ۔ اسلام نے عورت کو جس احترام و عظمت سے نوازا ہے اس کی مثال ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی ۔ سچ بات یہ ہے کہ اسلام پوری انسانیت کی فکر کرتا ہے اور سب کو اہم مقام سے نوازتا ہے اور عورتوں کے ساتھبہترین سلوک کا حکم دیتا ہے اور ان کے تحفظ کیلئے اہم تعلیمات پیش کرتا ہے ۔ جہاں تک عورتوں کی تعلیم کا معاملہ ہے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر علم حاصل کرنے کی ترغیب دی گئی لیکن جہاں بھی علم کے حصول کی بات کہی گئی ہے وہاں مرد کی تخصیص نہیں کی گئی ‘ گویا کہ قرآن میں تعلیم کے تعلق سے جو کچھ فرمایا گیا ‘

اس کے مخاطب مرد عورت دونوں ہیں ۔ یہاں تک کہ حضورؐنے عورتوں کی تعلیم کا دن بھی مقرر فرمایا تھا چنانچہ قرون اولیٰ میں خواتین اسلام علم حاصل کرنے پر بڑی توجہ دی تھی اسی لئے ان میں بھی بہت سی عورتیں تعلیم یافتہ اور مختلف علوم و فنون میں ماہر تھیں ۔ رہا عورتوں کے پردہ کا مسئلہ تو دراصل پردہ تو خواتین کے تحفظ کیلئے ہے نہ کہ انہیںمصیبت میں ڈالنے کیلئے ۔ اسلام قطعاً اس بات کو برداشت نہیں کرتا کہ کوئی عورتوں پر ظلم و ستم کرے ۔ چنانچہﷺ نے عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ۔ حضور نبی کریمﷺ نے بھی فریا ’’ جو شوہر اپنی بیوی کی بدخواہی اور اذیت پر صبر و تحمل سے کام لے گا وہ جنتی ہے‘‘ ( طبرانی) ۔ بیوی کیساتھ اچھا سلوک کرنے کے سلسلہ میں آپؐ نے فرمایا مومنو سب سے زیادہ مکمل ایمان اس شخص کا ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں اور تم میں سے اچھا وہ شخص ہے جو سب سے زیادہ اچھا اپنی بیوی کیساتھ ہو ۔ ( ترمذی) ۔ حضورﷺ کی ان احادیث سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اسلام نے عورتوں کو کتنا بلند مقام عطا کیا ہے اور ان کے ساتھ کتنے شریفانہ برتاؤ کا حکم دیا ہے ۔ اسلام سے پہلے لڑکیوں کو زندہ دفن کرنے کی رسم تھی اور معاشرے میں وہ شخص زیادہ عزت والا سمجھا جاتا تھا جس نے زیادہ لڑکیوں کو دفن کیا ہو ۔ نئی نسل میں تبدیلی محض انہیں کے ذہن کی اختراع نہیں ہے بلکہ والدین کی بھی کہیں نہ کہیں کوتاہی ضروری ہوتی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لڑکے ہو یا لڑکیاں صحیح انداز میں پرورش و تربیت اور ان کی رہنمائی و نگرانی کی جانی چاہیئے ۔