اسرائیل کا 400 ہیکٹر فلسطینی علاقہ پر ’قبضے‘ کا اعلان

یروشلم ، یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے 988 ایکڑ (400 ہیکٹر) فلسطینی علاقے کو باقاعدہ طور پر اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے کہا کہ اس علاقے کے مالک فلسطینی شہری فوجی اپیل کمیٹی کے سامنے اس فیصلے کے خلاف 45 روز میں اپیل کر سکتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان کے مطابق بیت اللحم کے قریب یہ علاقہ ایسے وقت میں اسرائیل میں شامل کیا جا رہا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں تقریباً 2 ماہ تک جنگ کے بعد فائر بندی معاہدہ طے پایا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے اس علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان اس لئے کیا کہ جون میں فلسطینی مجاہدین نے تین اسرائیلی لڑکوں کو اسی علاقے سے اغوا کر کے قتل کر دیا تھا۔ 400 ہیکٹر علاقے کواسرائیل میں شامل کرنے کے بعد نیا صیہونی شہر ’’گیوٹ‘‘ بننے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی بستیوں کی کونسل ایتزیون نے صیہونی حکومت کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ اسرائیلی اعلان کی مذمت کرتے ہوئے فلسطین کے مذاکرات کار صائب ارکات نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف سفارتی ایکشن ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کے خلاف جرائم کر رہی ہے۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو ظلم کا ذمے دار ٹھہرائے۔