استنبول حملہ ‘13 مشتبہ آئی ایس کارکن حراست میں

استنبول 30 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ترکی نے استنبول ائرپورٹ پر ہوئے حملہ کے سلسلہ میں 13 مشتبہ آئی ایس کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ اس حملہ کے تعلق سے مزید تفصیلات منطر عام پر آنے لگی ہیں۔ استنبول کے اتا ترک ائرپورٹ پر ہوئے خود کش بم حملے اور پھر فائرنگ میں اب تک مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 42 ہوگئی ہے سرکاری خبر رساں ادارے نییہ بات بتائی اور کہا کہ مہلوکین میں 13 بیرونی شہری بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 200 سے متجاوز ہوگئی ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ جاریہ سال ترکی کے سب سے بڑے شہر پر ہونے والا سب سے ہلاکت خیز حملہ ہے ۔ پولیس نے آج صبح کی اولین ساعتوں میں سارے شہر میں 16 مقامات پر دھاوے کئے اور 13 مشتبہ آئی ایس کارکنوں کو حراست میں لیا ہے جن میں تین بیرونی شہری بھی شامل ہیں۔ پولیس کے بموجب یہ شبہ کیا جا رہا ہے کہ حملہ آوروں میں بھی کم از کم ایک بیرونی شہری شامل تھا ۔
ترکی میں حالیہ وقتوں میں کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں جو یا تو آئی ایس یا پھر کرد باغیوں نے کئے ہیں۔ ائرپورٹ حملہ ایسے وقت کیا گیا ہے جبکہ ترکی میں گرما کا سیاحتی سیزن شروع ہونے والا ہے ۔ وزیرداخلہ افکان الہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حملہ کی جامع تحقیقات ہو رہی ہیں اور باریک بینی سے تمام امکانات اور پہلووں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات میں یہ شبہ ہوتا ہے کہ یہ حملہ داعش کی کارستانی ہے تاہم ابھی تک اس پر کوئی قطعی نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکا ہے ۔ امریکہ میں سی آئی اے کے ڈائرکٹر جان برینن نے واضح طور پر کہا کہ یہ حملہ در اصل داعش کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں سے مماثلت رکھتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ داعش نے اس کی منصوبہ بندی امریکہ میں کی ہو ۔