اساتذہ کی ترقی و تبادلوں میں اردو لینگویج پنڈت ندارد

اردو کو برخواست کرنے کی سازش، اساتذہ اور اولیائے طلبہ میں تشویش کی لہر
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاست میں جہاں اردو کو اسکول سطح پر بطور زبان اول کے احکامات جاری کئے گئے ۔ اب اساتذہ کے ترقی و تیاریوں کے ضمن میں جو جی او جاری کیا گیا اس میں جی او نمبر 11 کے مطابق تلگو میڈیم کو اکثریتی اور اردو میڈیم کو اقلیتی قرار دے کر اساتذہ کے مضمون اور جدول دیا گیا اس میں اردو میڈیم کے لینگویج ٹیچرس غائب ہیں۔ تلگو ، انگلش کے ساتھ اردو زبان کا ٹیچر کو شامل نہیں کیا گیا ، اس سے اردو زبان اور اردو میڈیم خطرہ میں ہے۔ اس ضمن میں ظہیر آباد ضلع میدک سے ایک وفد نے حال ہی میں سرکاری مدارس کے Rationlization کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او نمبر 11 سے ریاست میں اردو میڈیم متوازی سیکشن ہائی اسکول کو ہونے والے نقصانات سے واقف کروانے کیلئے جناب ٹی ہریش راؤ ، جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست، جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر سیاست اور جناب محمود علی ڈپٹی چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے نمائندگیاں کیں۔ وفد نے واقف کروایا کہ جی او کے ذریعہ اردو میڈیم متوازی سکشن میں زبان اول اردو اور دیگر زبانوں انگلش اور تلگو کی جائیدادوں کو برخواست کرنے کیلئے ایک منصوبہ بند کوشش کی گئی ہے ۔ جی او کے مطابق ریاست بھر میں موجود اردو میڈیم متوازن مدارس سے زبان اول اردو کی جائیدادوں کو اضافی قرار دے کر ان جائیدادوں کو مستقبل میں برخواست کردینے اور نئی جائیدادوں میں اضافہ کرنے کے امکانات کو ختم کردینے کی منصوبہ بند سازش رچی گئی ہے ۔ جی او کے مطابق متوازی مدارس میںجہاں تلگو میڈیم اوراردو میڈیم متوازی طور پر چلائے جاتے ہیں، تلگو میڈیم کو اکثریتی میڈیم قرار دے کر تمام مضامین کی جائیدادیں معہ تینوں زبانوں کی تدریس کی اکثریتی میڈیم قرار دیکر تمام مضامین کی جائیدادیں معہ تینوں زبانوں کی تدریس کی جائیدادیں صرف تلگو کوہی مختص کی گئی ہیں جبکہ اردو میڈیم کو اقلیتی قرار دیکر صرف چار مضامین ریاضی ، فزیکل سائنس ، حیاتیات اور سماجی علم کی جایدادیں ہی مختص کی گئی ہیں اور زبان اول زبان دوم تلگو اور زبان سوم انگلش پڑھانے کی جائیدادوں سے اردو میڈیم سکشن کو محروم کردیا گیا ہے ۔ اس کے ذریعہ اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والے تمام طلباء کو اردو زبان اول پڑھانے والے اساتذہ نہیں رہیں گے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ اس طرح کی حرکت گزشتہ حکومتوںنے بھی نہیں کی ۔ اس ناانصافی کے ازالہ کیلئے فوری طورپر جی او نمبر 11 میں ترمیم کرتے ہوئے اردو میڈیم متوازی سکشن کو بھی مضامین کے ساتھ ساتھ زبان اول اردو اور زبان دوم تلگو سوم انگلش کی جائیدادیں مختص کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔ وفد نے یہ بھی بتایا کہ اس سلسلہ میں ریاست بھر میں موجود اردو اساتذہ کی تنظیموں ، اقلیتوں کی سماجی و فلاحی تنظیموں کو حرکت میں آتے ہوئے اردو میڈیم مدارس اور اردو ذریعہ تعلیم طلباء کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کے علاوہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں ورنہ مستقبل میں بہت بڑے نقصانات کے امکانات ہیں۔ اس وفد میں جناب محمد رفیع، محمد بشیر کوہیر ، جناب ظہیر الدین شیخا پور، ماجد پٹیل ، جناب غلام مصطفی ، جناب عبدالحفیظ اور محمد ایاز الدین سکریٹری آئیٹا ضلع میدک بھی موجود تھے۔