اردو یونیورسٹی فاصلاتی سنٹر کی برخاستگی پر احتجاج

گورنمنٹ جونیئر کالج کاغذنگر کے طلبا و طالبات کی برہمی ‘ انصاف کا مطالبہ

کاغذنگر ۔ 21اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کمرم بھیم آصف آباد کے کاغذنگر گورنمنٹ جونیر کالج میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اسٹیڈی سنٹر کو دوسرے جگہ منتقل کرتے ہوئے مقامی سنٹر کو برخواست کرنے کے خلاف آج مانو یونیورسٹی فاصلاتی سنٹر کے طلبہ ناظمہ ‘ نازیہ ‘این فاطمہ ‘ الحاج ایم اے فیصل ‘ حافظ سید افضل حسین ‘ عتیق الرحمن کے علاوہ لڑکیوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ اس موقع پر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی فاصلاتی سنٹر کے طلباء نے اسٹیڈی سنٹر گورنمنٹ جونیر کالج کا غذنگر کے روبرو احتجاج کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر انہوںنے مقامی اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ کئی سالوں سے مانو اسٹیڈی سنٹر کی بدولت سینکڑوں کی تعداد میں اردو تعلیم سے فارغ ہوچکے ہیں ۔ اور ہر سال مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اسٹیڈی سنٹر کاغذنگر سے تقریباً ہر سال ڈگری اور پی جی تعلیم سے 150 تا 200 طلبا و طالبات استفادہ کرتے ہیں ۔ لیکن اس مرتبہ مانو اسٹیڈی فاصلاتی سنٹر کو برخواست کرنے کی اطلاع دی گئی اور متعلقہ عہدیداروں نے مانو یونیورسٹی حیدرآباد سے رابط پیدا کرنے کو کیا گیا ‘ لیکن تا حال بھی مقامی فاصلاتی طلباء کے ساتھ کوئی بھی انصاف نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ فاصلاتی تعلیم اور یونیورسٹی کی جانب سے دیہی علاقوں میں گھرتک اردو تعلیم کو عام کرنے کے لئے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ غریب اور پسماندہ علاقہ میں زندگی گذار نے والوں کو بھی یونیورسٹی کی تعلیم ان کے گھر تک دستیاب ہو ۔ لیکن مانو فاصلاتی اسٹیڈی سنٹر کاغذنگر سے برخواست کر کے مقامی اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ سراسر ناانصافی کی جا رہی ہے ۔ اس لئے مقامی مانو فاصلاتی سنٹر کاغذنگر کے طلبہ کا متعلقہ یونیورسٹی کے ذمہ داران سے مطالبہ ہے کہ ضلع کمرم بھیم آصف آباد کے پسماندہ حالات کو مد نظررکھتے ہوئے کاغذنگر جونیر کالج میں مولانا آزاد اسٹیڈی فاصلاتی سنٹر کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے مقامی فاصلاتی طلبہ کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ ورنہ اردو کے فروغ کے لئے شروع کی گئی اردو یونیورسٹی کی جانب سے اردو والوں کو ناانصافی ہوگی ۔