اردو کیلئے ڈاکٹر فوزیہ چودھری کی خدمات یادگار

بیدر میں تعزیتی اجلاس سے جناب محمد نجیب الرحمن اور دیگر کا خطاب
بیدر۔28؍فروری۔(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس اسو سی ایشن(آئیٹا) بیدر یونٹ کی جانب سے اُردو ادب کی معروف ادیبہ اور کرناٹک اُردو اکیڈمی کی چیئر پرسن ڈاکٹر فوزیہ چودھری کے اچانک انتقال پر اظہارِ تعزیت پیش کیا گیا۔ جناب محمد نجیب الرحمن خان صدرمقامی آئیٹا بیدرنے اس موقع پرکہا کہ ان کی رحلت سے کرناٹکا اُردو اکاڈمی ایک فعال اور متحرک قائد سے محروم ہوگئی۔آپ ایک پُرعزم اور حوصلہ مند خاتون تھیں۔آپ نے اپنے دیڑھ سال کے مختصر سے عرصہ میں اکاڈمی کو ایک نئی پہچان دینے کی کوشش کی۔مختلف ادبی و ثقافتی پروگراموں کے ذریعہ فروغِ اُردو کے مشن کو آگے بڑھا رہی تھیںمگر زندگی نے ساتھ نہیں دیا اورانہوںنے اس دُنیائے فانی کو خیراباد کہا۔قبل ازیںجناب عبدالمجید میڈیا سیکریٹری آئیٹا بیدر نے کہا کہ محترمہ کا اس دُنیا سے جانا اُردو زبان اوراُردو ادب کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے۔آپ نے اُردو کی بقاء و ترقی کے لئے بہت سی محنتیں کیں۔ اُردو اِداروں اور مدرسوں کوامدادپہنچایا، شعراء و اُدباء کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کو انعامات سے نوازا اور مختلف کتابوں کی اشاعت بھی کی۔اس موقع پرجناب سخاوت علی نظامیؔ نے اظہارِ تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحبہ ایک نیک صفت ، ہمدرد اور اُردو نواز خاتون تھیں۔آپ کواُردو سے بے انتہا لگاؤ تھا اور ضلع بیدرمیں اُردو کی ترقی کے لئے کوشاں تھیں۔آپ کی رحلت نہ صرف اُردو ادب بلکہ شعراء و اُدباء کے لئے بھی عظیم نقصان ہے۔بعد ازیںسیکریٹری مقامی آئیٹا بیدر جناب محمد خلیل احمد خان نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ چودھری ایک بہترین مصنفہ اور خاکہ نگار تھیں،جن کی کئی کتابیں منظر عام پر آئیں ہیں۔