اردو خطاطی کو نئی نسل میں منتقل کرنے سے اس کی بقاء اور استحکام

ادارہ سیاست کے تحت جلسہ تقسیم انعامات جناب نعیم صابری اور ظہیر الدین علی خاں کی مخاطبت

حیدرآباد ۔ 31 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : اردو خطاطی سے رسم الخط کی جو خوبصورتی آتی ہے ۔ اس سے نئی نسل کو واقف کروانے اور اس کا علم سکھانے کے لیے ادارہ سیاست کے تحت ہر سال گرمائی تعطیلات میں اردو خطاطی کلاسیس محبوب حسین جگر ہال میں رکھی جاتی ہیں ۔ آج اس کے تقسیم انعامات کی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست نے کہا کہ نعیم صابری کو فن خطاطی کے استاد ہیں اور زائد از 8 دہوں سے اس فن سے جڑے ہوئے ہیں وہ اپنے اس فن کو نئی نسل میں منتقل کررہے ہیں ۔ اردو خطاطی کی ان منفرد کلاسیس کی یہ نمایاں خصوصیت ہے کہ اس میں ننھے معصوم بچوں سے لے کر معمر حضرات تک شرکت کرتے ہیں اور اس سال دادا اپنے پوتے کے ساتھ اس کلاس میں شریک ہو کر فن خطاطی سیکھی ۔ خواتین اور لڑکیوں میں بھی اس فن کو سیکھنے کا کافی جوش ہے ایک لڑکی حیدرآباد کے کل ہند صنعتی نمائش میں سیاست کے خطاطی اسٹال کا مشاہدہ کیا اور وہاں پتہ چلاکر دفتر سیاست میں گرمائی تعطیلات میں اس کی مفت کلاسیں ہوتی ہیں تو وہ یہاں شریک ہو کر اردو خطاطی اور قرآنی آیات کو سیکھ کر مسرت محسوس کی ۔ جناب نعیم صابری نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اشکبار ہوگئے کہ وہ 80 سال سے اس فن سے وابستہ ہیں وہ اپنی زندگی میں اس فن کو نئی نسل میں منتقل کر کے سکون محسوس کریں گے ۔ اردو فن خطاطی کے ساتھ انگریزی اور عربی میں خطاطی کے بے شمار نمونے ہیں جس کو دنیا بھر کے ممالک میں پیش کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے بار بار ترکی کے شہر استنبول کے حوالہ سے کہا کہ وہ ترکی کے فن خطاطی کی طرح حیدرآباد شہر کو عالمی منظر میں پیش کریں گے۔ اس موقع پر نبیلہ نشاط جو سینٹ جارجس گرامر اسکول کی طالبہ ہے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ عربی خطاطی سیکھ کر جاریہ گرمائی تعطیلات کا صحیح مصرف مان رہی ہے ۔ اس تقریب میں عربی خطاطی کے 4 زمرہ جات ہیں ۔ انعام اول 3 ہزار روپئے ، دوم 2 ہزار روپئے اور انعام سوم کے ساتھ ترغیبی انعامات اور خصوصی نقد انعامات دئیے گئے ۔ 31 ہزار سے زائد رقمی نقد انعامات مختلف زمرہ میں جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست ، جناب عبدالقدیر کارگذار صدر ایم ڈی ایف ، جناب صالح بن عبداللہ باحاذق صدر دلشاد نگر یوتھ اسوسی ایشن کے ہاتھوں دئیے گئے ۔ نعیم صابری کے ہونہار فرزندان فہیم صابری اور ان کے برادران معاونت کی ۔ نظامت کے فرائض ایم اے حمید نے انجام دئیے ۔ سید خالد محی الدین اسد ، احمد صدیقی مکیش پروگرام معاون رہے ۔ آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا ۔۔