اردو اکیڈیمی کمپیوٹر سنٹر و لائبریری ملازمین کو راحت

چار ماہ کے بقایہ جات کی اجرائی میں پہل ، ملازمین کے احتجاج کا مثبت اثر
حیدرآباد۔/30 جون ، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود کو آخر کار اردو اکیڈیمی کے کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین کی حالت زار پر رحم آگیا۔ یہ ملازمین 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم تھے لیکن مختلف سرکاری اسکیمات میں وہ پوری تندہی کے ساتھ خدمات انجام دیتے رہے۔ تنخواہوں کی ادائیگی کے سلسلہ میں ملازمین نے ہر سطح پر نمائندگی کی اور انہیں احتجاج کرتے ہوئے حکومت تک اپنی آواز پیش کرنی پڑی۔ گذشتہ دو ماہ سے انہیں تنخواہوں کی اجرائی کا صرف تیقن دیا جاتا رہا۔ آخر کار حکومت نے اردو اکیڈیمی کو جو بجٹ جاری کیا اس میں سے 75لاکھ روپئے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے مختص کئے گئے۔ اردو اکیڈیمی کے تحت 43 کمپیوٹر سنٹرس اور 30 لائبریز ہیں جن کے 170 ملازمین ہیں۔ دو ماہ قبل ان دونوں اداروں کو اردو اکیڈیمی سے اقلیتی فینانس کارپوریشن منتقل کردیا گیا تھا لیکن کارپوریشن نے تنخواہوں کی ادائیگی میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی بارہا توجہ دہانی کا حکام پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ شہر اور اضلاع کے ملازمین نے اقامتی اسکولس کے قیام اور ان کے آغاز میں اپنی خدمات کو جاری رکھا۔ آخر کار انہیں عید کے تحفہ کے طور پر 4 ماہ کی تنخواہیں بیک وقت حاصل ہوجائیں گی اور یہ 170ملازمین کے خاندانوں کیلئے بڑی راحت ہوگی۔ اقلیتی بہبود کے ذرائع نے بتایا کہ 75 لاکھ روپئے فینانس کارپوریشن کو منتقل کردیئے گئے اور اندرون دو یوم ان کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کردی جائے گی۔ ملازمین کی تنخواہوں پر ماہانہ 16 لاکھ روپئے کا خرچ آتا ہے۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سبب یہ ملازمین مالی مشکلات کا شکار تھے۔ بجٹ کی اجرائی کی اطلاع پر کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کے ملازمین نے راحت کی سانس لی ہے اور وہ اپنی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔