اردو ادب کے فروغ میں خاتون قلم کاروں کا اہم رول

بیدر:27ڈسمبر (ای میل )خواتین قلمکاروں کی تنظیم ’’بزمِ غزالاں ‘‘ کی جنرل سکریڑی محترمہ رُخسانہ نازنین نے اپنے صحافتی بیان میں کہاہے کہ اُردو ادب کو پروان چڑھانے میں خواتین قلمکاروں کا اہم رول رہاہے۔ ان کی تخلیقات اس بیش بہا سرمائے انمول نگینوں کی طرح جڑی ہیں ۔ لیکن افسوس کہ اس میدان میں بھی ان کی صلاحیتوں کو نظرانداز کیاجاتاہے۔

اور انھیں وہ پذیرائی حاصل نہیں ہوتی جس کی وہ مستحق ہیں ۔ خواتین قلمکاروں کی تنظیم ’’بزمِ غزالاں‘‘ خواتین فنکاروں کے ساتھ ہوتی آئی اور ہورہی ناانصافیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتی ہے۔وہ چاہتی ہے کہ نہ صرف ضلع بیدر بلکہ ریاست کی تمام خواتین قلمکاروں کو انصاف ملے ۔ رُخسانہ نازنین نے کرناٹک کی ریاستی حکومت کے بجٹ میں کمی کرنے پر اپنے بیان میں کہاہے کہ اردو کے حوالے سے حکومت سے ہماری جو امیدیں وابستہ تھیں ان اطلاعات نے ان سار ی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے کہ اُردو اکیڈمی کے بجٹ میں کمی کردی گئی ہے۔

ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ اس بجٹ میں اضافہ کرکے اس کو 2کروڑ کردیاجاتا۔ اس کے علاوہ اردو اکیڈمی کی خودمختاری داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ اس خودمختاری کو بحال کرنے کی ضٗرورت ہے۔ محترمہ نے مزید لکھاہے کہ ان ہی قلمکاروں کو چیرمین اور رکن نامزد کیاجائے جو اس کارروان میں پابہ سفر ہیں ، خونِ دل سے تحریروں کو سینچتے ہوئے سماج کو آئینہ دکھانے کا فریضہ انجام دے رہے ہیں ۔ بزم غزالاں کامطالبہ ہے کہ خواتین قلمکاروں کی نمائندگی اردو اکیڈمی میں ہو۔ اور ان کے مطالبات کی تکمیل عمل میں آئے ۔ اپنے صحافتی بیان کے آخر میں انھوں نے لکھاہے کہ چیرمین کے عہدہ کے لئے فوزیہ چودھری کا نام زیر غور ہے۔ اگر یہ اطلاع صحیح ہوتو میں چاہوں گی کہ وزیراقلیتی فلاح وبہبود جناب قمرالاسلام صاحب فوزیہ چودھری کے نام کا فوری طورپر بحیثیت چیرمین اعلان کریں ۔ ہم ضرور بہ ضرور اس اعلان کاخیرمقدم کریں گے۔